تعلیم پہ توجہ دے کر بلوچستان کو شاداب کرسکتے ہیں- اسد بلوچ

257

بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وصوبائی وزیر سماجی بہبود  اسد اللہ بلوچ نے بوائز ڈگری کالج پنجگور کے زیر اہتمام ویلکم فنکشن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ ہر قوم کے ترقی کے دو راہ میں منزل ومقاصد ہے انہی دونوں راہ مقاصد ومنزل کی حیثیت سے وہ اپنی فکر سوچ کی طرف گامزن ہوتی ہے اسی راہ پر چلنے والوں کو مختلف نام دیئے جاتے ہیں دنیا کی تاریخ میں کسی جاہل نے ملک نہیں بنایا ہے اگر کسی نے بنایا ہے تو  تعلیم یافتہ والوں نے ہی بنائی ہیں لیکن ایجوکیشن کے حوالے سے ہم دنیا کے باگ دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں اس سرزمین کے جنگ عظیم کے بعد پھر سے قوموں اور اس سرزمین کو شاداب آباد کرنے کیلئے تمام ممالک سرجوڑ کر بیٹھے کہ اب کونسا راستہ ہے جو انسان کو ترقی کی راہ فراہم کرے تو تمام ماسٹر مائنڈ نے ایجوکیشن کو ترجیح دے کر خود کو ترقی یافتہ نظام سے جوڑ دیئے لیکن بلوچ قوم تمام مراحل سے پیچھے رہ گیا ہے قوم کو ترقی دینے کیلئے اسکول کالجز کے قیام ضروری ہے اور بی این پی عوامی اپنی قومی سیاسی زمہ داری پورا کررہی ہے جو لفظوں کے محتاج نہیں انکی کارکردگی باقاعدہ بلڈنگ کی صورت میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس سرزمین بلوچستان کو شاداب کرنا ہے تو ایجوکیشن کو سپورٹ کرنا ہے یہ بلوچستان ہمارا گھر ہے اسے آباد کرنا ہماری زمہ داری ہے دنیا میں رہنے والے ہر انسان کی اپنی دود ربیدگ ثقافت و کلچر ہے بلوچ قوم بھی اپنا ثقافت وکلچر ہے جس کا کمنٹمنٹ انتہائی مضبوط ہے گر بلوچ قوم یہی کمنٹمنٹ ایجوکیشن کی بہتری کیلئے خرچ کرے بلوچ کی ترقی دور نہیں ہے بلوچ اپنے کلچر سے زندہ ہے میں بھی اس کلچر کا حصہ ہوں اور میرا سیاست اورسیاسی مقصد کے علاوہ اس زمین پر پیدا ہونے والا فرزند ہوں اور اس زمیں کو تعلیمی حوالے سے آبیار کرنا میری زمہ داری ہے کہ پنجگور کو تعلیمی حوالے سے انہیں تعلیمی زون بنانا بی این پی عوامی اپنے پنجگور کی تباہی کو کسی صورت برداشت نہیں کریگی ۔

انہوں نے کہا ہے اس معاشرے کی سب سے بڑی تباہی نوجوان نسل کو تباہ کرنا انہیں مختلف برائیوں میں دھکیل دینا ہے اور سب سے بڑی ناسور منشیات کی پھیلاو ہے اس غلط کام میں بی این پی عوامی کے جس ورکر کا تعلق رہا تو انہیں پارٹی سے نکالا جائے گا اور منشیات کے خاتمے کیلئے بی این پی عوامی سنجیدگی سے کام کررہا ہے اور منشیات کے عادی افراد کے نشے کی لت کو ختم کرنے کیلئے سو بستر ہسپتال بنانے جارہے ہیں جس سے پنجگور میں نشے میں کنٹرول اور انہیں علاج کے ساتھ روزگار کے ہنر سکھائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ نوجوان اس قوم کی امید ہیں اور ان امیدوں کی پرورش کرنا ہر ایک کی  زمہ داری ہے کالج پنجگور عوام کا قومی ادارہ ہے اس میں سیاست سے بالا تر ہو کر جدیدیت لائیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ ہم نے پنجگور کی تعمیر وترقی کیلئے لگائے ہیں اور آنے والے بجٹ میں کالج کے چاردیواری پروفیسر کے رہائشی کمرے ودیگر مد میں دس کروڑ روپے پروفیسر کیلئے پانچ لاکھ روپے کا اعلان کریں گے تاکہ اس میں بہتری آئے۔