دالبندین کا رہائشی لاپتہ نوجوان علاوالدین کشانی تاحال بازیاب نہ ہو سکا

249

علاوالدین کشانی کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 25 مئی 2019 کو  گرفتار کرکے نامعلوم مقام پہ منتقل کر دیا ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق دالبندین کے رہائشی نوجوان علاوالدین کشانی ولد جلیل احمد کشانی کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 25 مئی 2019 کو نوشکی کے نواحی علاقے بٹو کے ہوٹل سے اس کے دیگر 4 دوستوں کے ہمراہ گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔

علاوالدین کشانی دالبندین کے کلی قاسم خان کا رہائشی اور کوئٹہ ڈگری کالج کے طالب ہے ۔

واضح رہے ایک طرف بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ رہے ہیں وہی دوسری جانب مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں نوجوان روزانہ کی بنیاد پر فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ بھی ہورہے ہیں ۔

بلوچستان میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جاری انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت بلوچستان کے سیاسی جماعتوں و تنظیموں  اور سماجی حلقوں کی جانب سے بھی اکثر و بیشتر آواز بلند کیا جاتا ہے اور ماما قدیر کی سربراہی میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گذشتہ کئی عرصے سے لاپتہ افراد کے لواحقین بھی احتجاج کررہے ہیں۔