بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے بلوچستان کے تمام میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کا تاحال اعلان نہ ہونے پر سخت تشویش کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی بلوچستان کے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے تاخیری حربے استعمال کرکے طالب علموں کا قیمتی وقت ضائع کیا جا رہا ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے۔
ملک کے تمام میڈیکل کالجز میں داخلے کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور نومبر میں ان کے باقائدہ کلاسز کا آغاز کیا جائے گا۔مگر بلوچستان کے طلباء و طالبات اب تک انٹری ٹیسٹ کا انتظار کررہے ہیں جو کہ بلوچستان کے طالب علموں کے ساتھ زیادتی ہے۔کیونکہ بلوچستان کے طالب علم اپنی محنت اور لگن سے پورے ملک میں میرٹ سے کامیابی حا صل کرتے ہیں لیکن بلوچستان میں ٹیسٹ لیٹ ہونے کی سبب بلوچستان کے طالب علم میرٹ حاصل کرنے کے باوجود ملک کے باقی صوبوں کے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے لیٹ ہو جاتے ہیں جس سے ان کا پورا سال ضائع ہو جاتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کے میڈیکل کالجز میں ایڈمیشن کی سمری وزیر اعلی کو ارسال کر دی گئی ہے مگر تاحال اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوا ہے۔ہر سال کی طرح اس سال بھی طلباء و طالبات کا قیمتی وقت ضائع کیا جا رہا ہے جوکہ حکام بالا کی تعلیم کے حوالے سے غیر سنجیدگی کو عیاں کرتی ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں وزیر اعلی بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سمری کو فوری طور پر منظور کرکے کالجز انتظامیہ کو بھیجا جائے تاکہ ٹیسٹ کا اعلان کرکے طلباء اور طالبات کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچ جائے۔