قلات حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے چھ کمانڈوز سمیت 17 اہلکار ہلاک – بلوچ لبریشن آرمی

186

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے شیخڑی، مورگند، مکئی، خیصار کے مقامات پر تین روز کے دوران قابض فوج کو حملوں میں نشانہ بنا کر قابض فوج کے کمانڈوز سمیت سترہ اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ سرمچاروں نے قابض فوج کے ہتھیاروں کو ضبط کیا جبکہ اس کی رسد کو تباہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعرات کے روز مکئی کے علاقے میں قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت گھات لگا کر نشانہ بنایا جب وہ اپنے پوسٹ پر رسد پہنچا رہے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ دریں اثنا سرمچاروں کے ایک اور دستے نے گراپ کے مقام پر قابض پاکستانی فوج پوسٹ اور رسد گاڑیوں کو نشانہ بناکر جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے جمعہ کی صبح پانچ بجے کے قریب شیخڑی، مورگند کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو حملے میں نشانہ بنایا۔ مذکورہ مقام پر پہنچنے والی قابض فوج کی گاڑیوں کو بھی سرمچاروں نے گھات لگا کر حملے میں نشانہ بنایا جس میں قابض فوج کو مزید بھاری جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان نے کہا کہ قابض فوج کے شاہ مردان کیمپ سے مذکورہ مقام کی جانب پیش قدمی کرنے والے پیدل اہلکاروں کو بھی سرمچاروں نے حملے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے حملے میں ہلاک اہلکاروں کا اسلحہ بھی ضبط کیا جبکہ یہاں طویل جھڑپوں کا آغاز ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔

انہوں نے کہا کہ دریں اثنا جوہان اور شاہ مردان کے درمیان خیصار کے مقام پر بلوچ لبریشن آرمی کے ایک اور دستے نے قابض پاکستانی فوج کی تین گاڑیوں کو گھات لگا کر حملے میں نشانہ بنایا جہاں قابض فوج کے چھ ایس ایس جی و ایس او جی کمانڈوز ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ سرمچاروں نے قابض فوج کے  کمانڈوز کے ہتھیاروں کو بھی ضبط کیا جن میں ہتھیاروں سمیت نائٹ وژن اور تھرمل اسکوپ شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ دو روز تک مختلف مقامات پر ہونے والے حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے مجموعی طور پر چھ کمانڈوز سمیت سترہ سے زائد اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مورگند کے مقام پر جمعہ کے روز صبح سویرے شروع ہونے والی جھڑپیں شام تک جاری رہیں جہاں قابض فوج کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل تھی تاہم بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچار مختلف مقامات پر دستوں کی شکل میں قابض فوج سے مقابلہ جاری رکھا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور دشمن پر مزید مہلک حملے کرنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ بلوچ قوم کی آزادی کے حصول تک ہماری مسلح جدوجہد جاری رہے گی اور قابض فوج کو ہر محاذ پر ناکامی اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔