ایک ہفتے کے اندر بالاچ دلوش کو بازیاب نہ کیا گیا تو سی پیک روڈ پر دھرنا دینگے۔ لواحقین
تربت آپسر بلوچی بازار سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے کم عمر طالب علم بالاچ دلوش کے اہل خانہ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 21 اکتوبر 2025 کو پاکستانی فورسز نے بالاچ دلوش کو ان کے گھر آپسر بلوچی بازار سے حراست میں لے کر اپنے ہمراہ لے گئے، جس کے بعد سے وہ تاحال لاپتہ ہیں۔
اہل خانہ کے مطابق بالاچ دلوش ایک کم سن طالب علم ہیں جو جماعت ہشتم میں زیرِ تعلیم ہیں اور ان دنوں ان کے امتحانات جاری ہیں۔
اہل خانہ نے کہا کہ اگر بالاچ دلوش پر کسی قسم کا الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ انہیں قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہو۔
اہل خانہ نے بتایا کہ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کیچ اور دیگر ضلعی حکام سے ملاقات کی تھی، جہاں ڈپٹی کمشنر نے ایک ہفتے کے اندر پیش رفت کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
اہل خانہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے ایف آئی آر درج کروا دی ہے، مگر اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر بالاچ دلوش کو بازیاب نہ کیا گیا تو وہ سی پیک روڈ سمیت دیگر مقامات پر دھرنے اور احتجاج کا آغاز کریں گے۔
















































