خضدار: کم عمر لڑکا جبری لاپتہ، کراچی کوئٹہ شاہراہ گذشتہ روز سے بند

93

کمسن لڑکے کے جبری گمشدگی کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ کا احتجاج جاری، بازیابی کا مطالبہ

بلوچستان کے ضلع خضدار سے گذشتہ روز مسلح افراد کے ہاتھوں پندرہ سالہ کم عمر نوجوان کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی، کوئٹہ مرکزی شاہراہ 20 گھنٹوں سے بدستور بند ہے ۔

انس ولد احمد سکنہ گزگی خضدار کے لواحقین اور اہل علاقہ نے بچے کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار زون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ شہسوار چوک (گھوڑا چوک) پہنچ کر انس کے فیملی کا ساتھ دیں۔

بلوچ رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ پندرہ سالہ انس احمد کو خضدار سے اغوا کر لیا گیا جسے فورسز نے مارا پیٹا اور اپنے ساتھ لے گئے۔ انہوں نے کہاکہ میں خضدار کے عوام سےاپیل کرتا ہوں کہ وہ ان کی بحفاظت رہائی کے لیے دھرنے میں شامل ہوں۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہاکہ جبری گمشدگیوں کے خلاف یہ جدوجہد صرف متاثرہ خاندانوں کے لیے نہیں ہے۔ یہ بلوچ قومی بقا کی اجتماعی جدوجہد ہے۔ ہمیں اپنی انسانیت کو استعماریوں سے بحال کرنا چاہیے جنہوں نے تشدد اور جبر کے ذریعے اس پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ان کا ظلم کسی کو نہیں بخشتا، یہاں تک کہ ہمارے بچوں کو بھی نہیں۔