بلوچستان میں فائرنگ کے واقعات: دو خواتین سمیت تین افراد قتل

103

بلوچستان میں فائرنگ اور غیرت کے نام پر قتل کے دو مختلف واقعات میں دو خواتین سمیت تین افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

خضدار کے علاقے کوڑاسک میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے حق نواز ولد نجم الدین سمالانی اور ان کی اہلیہ حامدہ بنت اللہ بخش سمالانی کو قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔

واقعہ کے بعد حکام نے لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا۔ لیویز حکام کے مطابق تحقیقات جاری ہیں لیکن قتل کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔

جھل مگسی کے علاقے گوٹھ راہیجہ مگسی میں علی نواز مگسی نامی شخص نے اپنی بیٹی سلطانہ کو سیاہ کاری کے الزام میں فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔

لیویز نے لاش اسپتال منتقل کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔

بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل، گھریلو تشدد، اور ہراسانی جیسے سنگین مسائل معمول بن چکے ہیں۔

عورت فاؤنڈیشن کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق خواتین کے خلاف تشدد کے 73 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں 43 خواتین کو قتل کیا گیا۔

خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سماجی دباؤ، خوف، اور بدنامی کے ڈر کی وجہ سے زیادہ تر واقعات رپورٹ نہیں ہو پاتے۔

بلوچستان میں خواتین کو تعلیم اور روزگار کے محدود مواقع اور سخت قبائلی روایات کی وجہ سے روزمرہ زندگی میں بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے۔

خواتین کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل اور خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے سخت قوانین کا نفاذ کیا جائے، خواتین کو تعلیم، روزگار، اور سماجی تحفظ فراہم کیا جائے اور قبائلی رسم و رواج اور متعصبانہ رویوں میں تبدیلی کے لیے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے یہ واقعات معاشرتی اصلاحات اور مؤثر قانون سازی کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہیں۔