لیویز چوکی پر قبضے اور مخبر کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

216

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے ڈھاڈر اور تربت میں دو مختلف کاروائیوں میں پاکستانی فورسز کی ایک چوکی کو قبضے میں لے لیا اور دشمن فوج کے ایک آلہ کار و مخبر کو ہلاک کردیا۔

ترجمان نے کہاکہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ روز کچھی کے علاقے ڈھاڈر میں صبری کے مقام پر قائم پاکستان کے ذیلی فورس لیویز کے ایک چوکی کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ سرمچاروں نے چوکی میں موجود تین اہلکاروں کو حراست میں لینے کے بعد ان کا اسلحہ اور دیگر فوجی سامان اپنی تحویل میں لے لیا۔سرمچاروں نے لیویز اہلکاروں کو بلوچ ہونے کے ناطے تنبیہ کے بعد رہا کردیا۔

انہوں نے کہاکہ ایک اور کاروائی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز مغرب کے وقت تربت کے علاقے آبسر میں مسلح حملے میں محمد عارف ولد محمد عمر سکنہ پنجگور کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہاکہ محمد عارف قابض پاکستانی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے پیرول پر کام کررہا تھا، جس نے 2020 میں بلوچ قومی تحریک کے دو ہمدردوں امیر بخش اور عمر جان سکنہ گچک کے شہادت میں براہ راست کردار ادا کیا تھا جبکہ 15 اگست 2020 کو گچک کے علاقے میں فوجی جارحیت میں قابض فوج کو معاونت میں ملوث تھا۔ جس کے دوران وطن کے دفاع میں بی ایل اے کے دو ساتھی سرمچار آصف عرف فدا اور گلاب عرف وحید شہید ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ آلہ کار محمد عارف تحریک کے ہمدرد ‘دارو’ کو قابض فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ کرنے میں ملوث پایا گیا۔ جس کو 2021 میں ایک جعلی مقابلے میں سی ٹی ڈی نے شہید کیا تھا۔

ترجمان نے کہاکہ مذکورہ آلہ کار گچک، گوارگو، رخشان اور کیچ کے علاقے آپسر میں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے ہمراہ راستوں پر ناکہ بندی و گھروں پر چھاپوں میں شامل تھا۔ آلہ کار محمد عارف کو قومی غداری کے مرتکب ہونے پر سرمچاروں نے نشانہ بناکر اس کے منطقی انجام تک پہنچایا۔

بیان کے آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔