بلوچستان میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے

36

سرکاری حکم نامے کے بعد مختلف علاقوں میں امتخانات بھی ملتوی کردئیے گئے ہیں ۔

حکومت بلوچستان نے اعلان کیا ہے کہ 25 نومبر 2024 کو بلوچستان بھر میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ صوبے میں ٹرانسپورٹرز کی جانب سے اعلان کردہ پہیہ جام ہڑتال کے باعث کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں پبلک ٹرانسپورٹ، بشمول یونیورسٹی اور کالج بسیں، معطل رہنے کا امکان ہے۔

صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد طلباء، اساتذہ اور عوام کو پیش آنے والی ممکنہ مشکلات کو کم کرنا ہے۔

اعلان کے مطابق تمام سرکاری کالجز، یونیورسٹیاں اور تکنیکی ادارے بند رہیں گے، جبکہ معمول کی تعلیمی سرگرمیاں 26 نومبر سے دوبارہ شروع ہوں گی۔

اس کے علاوہ، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی نے تصدیق کی ہے کہ پہیہ جام ہڑتال کے باعث مکران سمیت بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کل ہونے والے تمام امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں، جن کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صوبے میں 11 سالہ بچہ مسور خان، کے اغواء کے خلاف تمام جماعتوں اور تاجروں کی جانب سے پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی گئی تھی۔ عوامی ردعمل اور احتجاج کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے یہ اقدام کیا۔

تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق تمام جماعتوں اور تنظیموں نے پہیہ جام ہڑتال کو منسوخ کر دیا ہے، لیکن تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے۔