دکی، ہرنائی، شاہرگ اور چمالنگ سے کوئلے کی ترسیل معطل، یونین کے مطالبات پر حکومت کی خاموشی سے احتجاج طول پکڑ گیا۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں دکی، ہرنائی، شاہرگ اور چمالنگ سے کوئلے کی لوڈنگ ایک ہفتے سے معطل ہے، اور ٹرک ٹرانسپورٹ یونین کا احتجاج بدستور جاری ہے۔
11 نومبر سے شروع ہونے والا یہ احتجاج ٹرکوں کو نذر آتش کیے جانے کے بعد شروع کیا گیا تھا، اور اس احتجاج کے نتیجے میں پاکستانی صوبے پنجاب سمیت دیگر صوبوں کو روزانہ 15 ہزار ٹن کوئلہ کی سپلائی مکمل طور پر معطل ہوچکی ہے۔
ٹرک مالکان اور ٹرانسپورٹ یونین کا کہنا ہے کہ حکومتی وعدوں کے باوجود ابھی تک ان کے نقصانات کا معاوضہ نہیں دیا گیا، جس کے باعث یہ احتجاج جاری ہے۔
ٹرک ٹرانسپورٹ یونین کے ضلعی صدر، رضا محمد ناصر، نے اس موقع پر پریس کانفرنس میں کہا کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرتی اور ٹرک مالکان کو معاوضہ نہیں ملتا، اس وقت تک پورے بلوچستان سے کوئلے کی لوڈنگ نہیں ہوگی۔
احتجاج میں شریک یونین کا موقف ہے کہ اگر کوئی ٹرک لوڈنگ کی کوشش کرتا ہے تو یونین اس کی حفاظت کی ذمہ داری نہیں لے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف دکی کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا ہے، کیونکہ یہاں سے ہونے والی کوئلے کی ترسیل نہ صرف بلوچستان کے لیے اہم ہے بلکہ پنجاب اور دیگر علاقوں کے صنعتی شعبوں کے لیے بھی ضروری ہے۔
ٹرک مالکان نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر معاوضہ دیا جائے اور ان کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں تاکہ یہ بحران مزید نہ بڑھے۔