گوادر: فورسز کا مظاہرین پر طاقت کا استعمال، متعدد زخمی، طبی امداد کی عدم فراہمی

938

اس وقت گوادر کے حالت انتہائی کشیدہ ہیں فورسز بڑی تعداد میں گوادر میں تعینات ہیں جبکہ فورسز نے نیشنل پارٹی کے رہنما اشرف حسین کو گرفتار لرلیا ہے۔

گوادر سے ذرائع کا کہنا ہے فورسز نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے اور مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ کی جارہی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز ڈاکٹر ماہ رنگ اور سمی دین کو گرفتار کرنے کیلئے بھرپور طاقت کا استعمال کررہے ہیں جبکہ عوامی مزاحمت کے باعث فورسز انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہیں۔

مظاہرین پر فورسز کی جانب سے فائرنگ کی بھی اطلاعات موصول ہورہے ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں فورسز اسپتال جانے کی بھی اجازت نہیں دے رے ہیں۔

صحافی کیا بلوچ کے مطابق انہیں صوبائی اسمبلی کے ایک رکن نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی جان بوجھ کر حالات خراب کروا رہے ہیں۔ آج ایک وفد کو گوادر میں ماہ رنگ سے ملاقات کر کے ان کے مطالبات حل کرنے تھے، لیکن سرفراز بگٹی اور کمانڈنٹ مکران ماہ رنگ کو گرفتار کر کے کوئٹہ منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

مزید برآں فورسز نے نیشنل پارٹی کے رہنما اشرف حسین کے گھر پر دھاوا بول کر اس کو گرفتار کرلیا ہے۔ گھر میں موجود تمام مہمانوں کی کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے گئے ہیں۔

بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک نے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اپنے دائرہ اختیار اور تجاوزات سے گریز کرے۔

‏انہوں نے کہاکہ گوادر پارٹی رہنما اشرف حسین کے گھر پر ریاستی اہلکاروں کی جانب سے تھوڑ پھوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ریاستی اہلکاروں نے گزشتہ شب چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے انکے گھر پر توڑ پھوڑ کیا ہے۔

دھرنے کے مقام کے علاوہ فورسز کی بھاری نفری نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کیا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق راجی مچی میں شرکت یا ہمدردی رکھنے والے افراد کی پروفائلنگ کیا جارہا ہے کئی افراد کی گرفتار جب کہ متعدد زخمی کیے گئے ہیں۔