ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے شعبان پکنک پوائنٹ کو عارضی طور پر ہر قسم کے سیاحوں و پکنک کیلئے بند کردیا ہے۔
خیال رہے کہ بی ایل اے نے رواں ماہ بیس جون کو کوئٹہ میں ایک کاروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ فتح اسکواڈ نے ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کوئٹہ کے علاقے شعبان سے دس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ یہ کارروائی بی ایل اے کے خصوصی دستے فتح اسکواڈ نے خفیہ اطلاعات پر کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون سے متصل شعبان کے علاقے میں کامیابی کے ساتھ سرانجام دی۔
انہوں نے کہاکہ بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ نے اطلاعات فراہم کی تھیں کہ شعبان کے علاقے میں چند مشتبہ افراد مشکوک نقل و حرکت کررہے ہیں، جس پر بی ایل اے کی فتح اسکواڈ نے مذکورہ علاقے میں فوری کاروائی کرتے ہوئے دس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔
بی ایل اے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں میں سے تین کو گذشتہ دنوں رہا کردیا گیاہے، تاہم دیگر تاحال بی ایل اے کے تحویل میں ہیں۔
بی ایل اے کے تحویل میں سات قیدیوں کے حوالے سے بی ایل اے کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے بعد ملزمان کو بلوچ قومی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں سات ملزمان پر پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کیلئے براہِ راست بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک ہونے کا الزام ثابت ہوگیا۔
نسل کشی میں قابض فوج کا ساتھ دینے اور بلوچ قومی مفادات کو زک پہنچانے کے الزامات ثابت ہونے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے، انکی سزا پر بہت جلد عملدرآمد کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اسی ضمن میں، بی ایل اے کی سینئر کمانڈ کونسل کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ مجرمان کی سزا پر عملدرآمد کرنے سے پہلے، عالمی جنگی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، بی ایل اے، قابض پاکستانی فوج کو قیدیوں کی تبادلے کی پیشکش کرتا ہے۔ اس ضمن میں فوج کو ایک ہفتے کا وقت دیا جاتا ہے۔ مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد مجرمان کے سزاوں پر فوری عملدآمد کیا جائے گا۔
تاہم قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے پاکستانی حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں۔