ہدایت لوہار کے قتل کی مذمت، پاکستان محکوم اقوام کو تاریکیوں میں رکھنا چاہتا ہے ۔ عبدالنبی بنگلزئی

512

بلوچ آزادی پسند رہنماء عبدالنبی بنگلزئی نے سندھی استاد اور قوم دوست شخصیت ہدایت لوہار کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست پاکستان محکوم اقوام کے شعور سے خوفزدہ ہے اس لیے ان کے باشعور لوگوں کو قتل کرکے انہیں سیاسی اور سماجی طور پر تاریکیوں میں رکھنا چاہتا ہے۔

”انہوں نے کہا کہ ہدایت لوہار کو بھی اس لیے قتل کیا گیا ہے کہ وہ سندھی قوم اور سندھو دیش کے مفاد کے لیے سوچتے تھے جو قابض حکمرانوں کو گوارا نہیں۔”

انہوں نے کہا شہید ہدایت لوہار کو طویل عرصے تک جبری لاپتہ رکھا گیا اور ان کی جبری گمشدگی کے دوران ان کی دو بہادر بیٹیوں سسئی اور سورٹھ نے اپنے والد کی بازیابی کی تحریک چلائی اور اسے وسعت دے کر سندھ بھر سے جبری گمشدگان کی موثر آواز بنیں۔ آج ان کے والد کو قتل کرکے واضح پیغام دیا گیا ہے ریاست پاکستان انسانی حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو بھی برداشت نہیں کرتی اور انہیں اجتماعی سزا کا نشانہ بناتی ہے۔