ڈیورنڈ لائن پر پاسپورٹ اجازت نامہ، چمن میں ہزاروں کی تعداد میں عوامی احتجاج جاری

156

چمن ڈیورنڈ لائن بارڈر پر پاسپورٹ سسٹم نافذ کرنے کے خلاف دھرنا آج 13 ویں بھی جاری رہا۔

جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے 31 اکتوبر کے ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد بارڈر پر پاسپورٹ کے بغیر آمدورفت بند کر دیا گیا جس سے دن بھر بارڈر پر رش لگا رہا۔

دھرنے میں شریک عوام کا ایک ہی مطالبہ ہے حکومت سے کہ چمن کے عوام کو افغان بارڈر پر پرانے طرز عمل یعنی پاکستان سے قومی شناختی کارڈ جبکہ افغانستان سے آنے والوں کو تذکرہ پر اجازت دی جائے۔

دھرنا مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں حکومت کو ہم یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم پرامن رہیں گے جب تک ہمارے مطالبات حل نہیں ہوتے تب تک ہم اسی طرح سراپا احتجاج رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج سے کسی کو نقصان نہیں پہنچے گا حکومت سے بھی اپیل کرتے ہیں ہمیں پرامن احتجاج کرنے دیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کے کاروبار اور جائیدادیں اس پار ہے جو پاسپورٹ سسٹم پر روزانہ کی بنیاد پر افغان بارڈر آ جا نہیں سکتے ۔

جبکہ دھرنے کے ارد گرد سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے پولیس کی بڑی تعداد موجود ہے جن کے پاس بکتر بند گاڑیاں اور سیفٹی کیلئے سامان موجود ہے ۔

دوسری جانب پاک افغان بارڈر سے غیر قانونی تارکین کے جانے کا سلسلہ شروع ہے ان تارکین کیلئے انتظامیہ کی جانب سے تین ہولڈنگ سینئرز بنا دیئے گئے ہیں ۔