بیوٹمز اساتذہ کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔ اساتذہ اور طلبا تنظمیوں کی مذمت

144

بیوٹمز تکتو پروگریسیو پینل کی جانب سے ایک مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب ایسوسی ایشن و الیکشن کو سبوتاژ کرنے کیلئے ایک پینل کو مسلسل دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ کل 5 بجے کے آس پاس تکتو پروگریسیو پینل کے صدر کے عہدے کے لئے نامزد امیدوار سہیل انور اور بائیو ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے اکرام بلوچ کو یونیورسٹی کے احاطے سے ایک من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیاد کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں یہ سزا ہمارے احتسابی بیانیے کے پاداش میں دی جارہی ہے۔ ہم اس پیغام کے ذریعے انتظامیہ پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے کرپشن اور بے ضابطگیوں اور کالے کرتوتوں کو بے نقاب کرنے کیلئے پر عزم ہیں چاہیں آپ جتنے بھی اوچے ہتھکنڈے اپنا لیں۔

دریں اثنا اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئر نگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے فیکلٹی ممبران سہیل بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کی یونیورسٹی کے احاطے میں پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کی ناہل انتظامیہ اپنی بد عنوانیوں کو چھپانے کے لئے فیکلٹی ممبران کو پولیس کی ملی بھگت سے گرفتاری پر اتر آئی ہے تاکہ قابل احترام اساتذہ کرام ناہل انتظامیہ کی بد عنوانیوں پر خاموش رہیں اور ناہل انتظامیہ اپنی بدعنوانیوں کا بازار گرم رکھے اور کوئی اس کے خلاف آواز نہ اٹھایا جائے۔

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف تربت نے ہر وقت فیکلٹی ممبران کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائی ہے اور فیکلٹی ممبران کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور آئیندہ بھی فیکلٹی ممبران کے جائز حقوق کے لئے آواز اٹھائی گی اور ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

مزید برآں اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے بیوٹمز کے چانسلر گورنر آف بلوچستان سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ بیوٹمز کے قابل احترام استاتذہ سہیل انور بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کو پولیس کی غیر قانونی تحویل سے رہا کروائیں اور ناہل انتظامیہ کی بد انتظامی اور بد عنوانی پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کریں تاکہ بیوٹمز کے ناہل انتظامیہ کی بدانتظامی اور بد عنوانی طشت ازبام ہوسکے جس سے ملکی قانون حرکت میں آسکے۔

جبکہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے ایک جاری کردہ مذمتی بیان میں بیوٹمز یونیورسٹی کے اساتذہ سہیل انور اور اکرم بلوچ کی گرفتاری کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیوٹمز ملازمین کے حقوق کے لئے ہر صف اول دستے کا کردار ادا کرنے والا معزز اساتذہ کو ہراساں کرنے بعد گرفتار کرنا انتہائی شرم ناک ناقابل برداشت عمل ہیں بلوچستان میں شعور پھیلانا اب جرم بن گیا ہیں آئے روز ریاست کے آلہ کار نت نئے طریقوں سے بلوچستان کے شعور یافتہ طبقہ معزز اساتذہ پے حملہ آور ہو رہی ہے۔