جدید اسلحہ، اعلیٰ فوجی تربیت و پیچیدہ حملہ  – بی ایل اے آپریشن درہِ بولان کی ویڈیو شائع

3880

جدید اسلحہ لیس سے وردیوں میں ملبوس بلوچ جنگجو، طویل و اعلیٰ طرز کی فوجی تربیت پر مشتمل بلوچ لبریشن آرمی  کے آپریشن درہ بولان کی بولان کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔ رواں سال 29 تا 31 جنوری بلوچستان کے ضلع بولان کے شہر مچھ میں انجام دیئے جانے والی آپریشن کی ایک گھنٹے سے زائد وقت پر مشتمل تفصیلی ویڈیو بی ایل اے نے اپنی آفیشل میڈیا چینل ‘ہکّل’ پر جاری کردی ہے۔

رواں سال 2024 کے 29 جنوری کو ایک منصوبہ بند حملے میں، بلوچ لبریشن آرمی نے آپریشن درہ بولان انجام دیا، بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ، فتح اسکواڈ، انٹلیجنس یونٹ اور ایس ٹو او ایس کے تین سو پچاس سے زائد سرمچاروں کا بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے 60 کلومیٹر کی دوری پر واقع مچھ شہر پر دو روز تک قبضہ جاری رکھا۔

ویڈیو میں اس آپریشن کے مختلف لمحات کو بی ایل اے جنگجوؤں کے بندوقوں پر نصب کیمروں، ڈروں کیمروں سمیت باڈی کیمروں کے ذریعے حاصل کردہ فوٹیجز میں دکھاکر شائع کیا گیا ہے جہاں جدید ہتھیاروں جن میں تھرمل، و نائٹ ویژن دوربین شامل ہیں، سے لیس بی ایل اے کے درجنوں جنگجو طاقت اور جنگی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے قافلوں کی شکل میں اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

ویڈیو کی شروعاتی لمحوں میں بلوچ لبریشن آرمی کے درجنوں جنگجوؤں دیکھا جاسکتا ہے جو بی ایل اے کے فوجی یونیٹوں کی وردی میں مبلوس ہیں، حملے کی منصوبہ کررہے ہیں جبکہ اس دؤران نقشہ بنا کر آپریشن گراؤنڈ میں حملے کی ٹریننگ حاصل کررہے ہیں۔

ویڈیو میں بلوچ لبریشن آرمی کی جنگجوؤں کئی جانب سے پاکستانی فورسز کیمپ، سرکاری عمارتوں، ریلوے دفاتر سمیت پولیس تھانوں پر حملوں کے لمحات کو قید کیا گیا ہے، جس میں جدید ہتھیاروں اور نائٹ ویژن سے لیس بی ایل اے کے ‘مارکس مین’ مختلف چیک پوسٹوں پر موجود پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو ہلاک کررہے ہیں۔

ویڈیو میں بی ایل اے کے جنگجوؤں کے حکمت عملی اور علاقائی پیشرفت کے بارے میں انگریزی زبان میں وائس اوور بھی شامل ہے جو اس حملے کے دؤران ہونے والی جھڑپوں اور بی ایل اے کی جانب سے کنٹرول کردہ داخلی و خارجی سڑکوں سمیت مچھ کی جانب پیش قدمی کی کوشش کرنے والی فوجی قافلوں کو نشانہ بنانے کو بیان کرتا ہے-

اس آپریشن میں بی ایل اے کے 13 جنگجو جان کی بازی ہارگئے جن میں بی ایل اے کے فدائی بریگیڈ “مجید برگیڈ” کے 12 جبکہ فتح اسکواڈ کا ایک رکن شامل تھا۔

تنظیم نے مذکورہ ویڈیو اس پیغام کے ساتھ اپنے آفیشل چینل ہکل پر شائع کیا کہ “یہ صرف شروعات ہے آپریشن درہ بولان اس کا صرف ایک حصہ تھا جو پاکستانی قابض افواج کے لیے آنے والا ہے بلوچ مادر وطن پر آخری قابض اہلکاروں تک بی ایل اے ایسے حملے کرتی رہے گی جس کا دشمن نے پہلے کبھی تجربہ نہیں کیا۔”

ویڈیو کے اختتامی حصے میں بلوچ لبریشن آرمی مجید برگیڈ کے جنگجو بلوچی، براہوئی اور اردو زبانوں میں بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے بلوچ قوم سے تحریک میں شامل ہونے و قومی تحریک کا حصہ بننے کی گزارش کرتے ہیں جبکہ ویڈیو ایک مختصر انقلابی نظم کے ساتھ اختتام پزیر ہوتا ہے۔