نوشکی حملہ: ایف آئی آر میں نامزد افراد کے نام ٹی بی پی کو موصول

1968

گذشتہ دنوں نوشکی حملے کے ایف آئی آر کی کاپی دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہوگئی، بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ سمیت نوشکی و دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

گذشتہ دنوں 12 اپریل کو بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی شہر کے قریب آر سی ڈی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی چیکنگ اور ریلوے ٹریک کو تباہ کرنے سمیت قریب موجود فورسز کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا۔

بی ایل اے کے سرمچاروں نے شناخت کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

مقدمہ ایس ایچ او سٹی نوشکی اسد اللہ بلوچ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں لبریشن آرمی کے سربراہ سمیت 18 افراد کو نامزد کیا گیا۔

مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں، واقعہ کی تحقیات جاری ہے۔

قبل ازیں ایف آئی آر میں نامزد افراد کے نام منظر عام پر نہیں آسکے تھیں تاہم ٹی بی پی کو ایف ایف آئی کی کاپی موصول ہوئی ہے۔

ایف آئی آر میں بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ سمیت سلال بلوچ ولد قدیر احمد سکنہ شریف خان، عتیق الرحمٰن ولد حاجی عبدالمجید ساسولی سکنہ کلی مینگل، شاہنواز ولد محمد یوسف سکنہ کلی شریف خان، اشفاق احمد ولد بشیر احمد سکنہ بروری روڈ کوئٹہ، چاکر خان ولد شیر احمد سکنہ بروری روڈ کوئٹہ، زوہیب عرف شوکت ولد داد محمد سکنہ کلی جمالدینی نوشکی، عیسیٰ نادان ولد حاجی سلطان محمد سکنہ کلی جمالدینی نوشکی، زاہد عرف محراب ولد اسلم مینگل سکنہ کلی مینگل، قدرت اللہ ولد نجیب اللہ جمالدینی سکنہ کلی جمالدینی، میرین ولد افضل خان مینگل سکنہ کلی مینگل نوشکی، منیر احمد ولد حاجی آزاد خان مینگل سکنہ کیشنگی نوشکی، اقبال ولد آزاد خان مینگل سکنہ کیشنگی نوشکی، (بی ایل اے سربراہ) بشیر زیب ولد عبداللہ محمدحسنی سکنہ احمدوال نوشکی، رحمان گل ولد افضل خان مینگل سکنہ کلی مینگل نوشکی، مشتاق ولد بشیر احمد سکنہ قادر آباد نوشکی، سہیل ولد محمد یونس سکنہ کلی جمالدینی نوشکی، حبیب اللہ عرف پھلین ولد طاہر خان سکنہ جمالدینی، رضا علی ولد محبوب علی جمالدینی سکنہ کلی بٹو نوشکی و دیگر نامعلوم الاسم افراد شامل ہیں۔

واضح رہے بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا تھا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ اس دوران سرمچاروں نے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے تباہ کرنے سمیت پاکستان فوج کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا۔

بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے جس میں گاڑیوں کی چیکنگ اور ناکہ بندی دیکھی جاسکتی ہے۔