پاکستان عام انتخابات: نتائج کی تبدیلی کیخلاف بلوچستان میں احتجاج، 11 مقامات پر شاہراہیں بند

341

پاکستان کے عام انتخابات میں دھاندلی، انتخابی نتائج کی تبدیلی اور تاخیر کیخلاف بلوچستان بھر میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کا احتجاج، شاہراہیں بند کردیں، مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری۔ چمن میں مظاہرین نے مسافر ٹرین کو روک دیا۔

لورالائی میں کوئٹہ چمن شاہراہ ،کوئٹہ ڈی جی خان روڈ، کوئٹہ سبی مچھ، کولپور، کیچ تربت روڈ، گوادر میں زیرو پوائنٹ کے مقام پر شاہراہیں بند کردی گئیں۔

کوئٹہ میں مشرقی بائی پس، مغربی بائی پاس، امداد چوک، گوالمنڈی چوک، جی پی او چوک، اسپینی روڈ، بروری روڈ مختلف پارٹیوں کی جانب سے بند۔ سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے جاری۔

جبکہ حلقہ این اے 259 کے رزلٹ کی تبدیلی کیخلاف گوادر، پسنی، اورماڑہ میں حق دو تحریک اور نیشنل پارٹی کا احتجاج، پسنی میں شٹر ڈاؤن، زیرو پوائنٹ میں مکران کوسٹل ہائی وے کو بند کردیا گیا۔

گوادر میں حق دو تحریک نے میرین ڈرائیو بلاک کردی۔ نیشنل پارٹی کے ضلعی قائدین اور کارکنان کا آر او، ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج۔ میرین ڈرائیو پر احتجاج سے منتخب ایم پی اے حق دو تحریک کے مولانا ہدایت الرحمن، این اے 259 کے نامزد امیدوار حسین واڈیلہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مینڈیٹ چوری کرنے نہیں دیں گے، رہزنوں اور ٹرانزٹ کو عوام اپنے ووٹوں سے شکست دے چکے ہیں۔ ہم جمہوری جدوجہد پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، ریاست پر یقین رکھتے ہیں۔ الیکشن کے دن پولنگ اسٹیشنوں پر قبضہ، مال و دولت کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ عوام کے ووٹوں سے حسین واڈیلہ ایم این اے کی سیٹ جیت چکے ہیں۔ ان پولنگ اسٹیشنوں پر عوام کا رش رہا ہے اور عوام نے حق دو تحریک کے امیدواروں کو کامیابی بخشی ہے لیکن رہزنوں اور ماہر چوروں نے ان پولنگ اسٹیشنوں پر ہزاروں جعلی ووٹ کاسٹ کیے ہیں جہاں پولنگ ہوئی اور نہ عملہ پہنچا۔

انہوں نے کہاکہ مند، دشت نگور جہاں پولنگ ہوئی ہی نہیں اور نہ لوگ آئے لیکن چالیس ہزار جعلی ووٹ لیکر ایک افغان کو ایم این اے کی نشست دی گئی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بلوچستان میں لگی آگ کو بھڑکانے کی سازش ہے۔ جمہوریت پر یقین رکھنے والے محدود نوجوانوں میں مایوسی پھیلائی جارہی ہے، جو چند نوجوان باقی ہیں، انہیں بھی باغی بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ضلع گوادر کے عوام حسین واڈیلہ کو عوام منتخب کر چکے ہیں۔ جعلی نمائندوں کو منتخب کرنے کی روایت اور سیاست ختم ہونی چاہیے۔ ہم پارلیمنٹ میں جمہوری مزاحمت کی تحریک جاری رکھیں گے۔ شام چار بجے ریلی کا اعلان کیا گیا۔

دریں اثنا بلوچستان میں انتخابی دھاندلی کے خلاف نیشنل پارٹی کی کال پر تربت میں ڈی آر او آفس اور شھید فدا چوک پر احتجاج کیا گیا۔

ضلع کیچ کے تین انتخابی حلقوں سمیت قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں ہونے والی دھاندلی اور نتائج کی تبدیلی کے خلاف نیشنل پارٹی کی کال پر تربت میں ریلی نکال کر ڈی آر او آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا۔

ریلی کی قیادت پی بی 26 کیچ 2 سے منتخب نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک نے کی جب کہ نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی کے علاوہ میر حمل بلوچ اور لالا رشید دشتی بھی شریک تھے۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کل ایک پریس کانفرنس میں انتخابی دھاندلی اور کامیاب امیدواروں کے نتائج روک کر مخالف امیدواروں کی کامیابی کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پارٹی کال پر آج ہفتے کو تربت میں سابق وزیر اعلی اور پارٹی سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں ایک ریلی نکالی گئی اور ڈی آر او کی آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا۔

دھرنا میں نیشنل پارٹی کی جانب سے مختلف پولنگ اسٹیشنز کے نتائج اور فارم 45 دکھاکر دھاندلی کے ثبوت پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کی آفس کے سامنے احتجاج کے بعد نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے ڈاکٹر مالک کی قیادت میں شھید فدا چوک تک ریلی نکالی اور چوک پر مظاہرہ کیا۔

پارٹی قیادت نے اعلان کیا کہ انتخابی نتائج میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔