زبانوں کا ترقی و ترویج نیشنلزم کے بنیادی کاموں کا حصہ ہے۔ بساک

103

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ 21 فروری مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے ”گال انت کہ گپتار بنت، گپتار بنت کردار“ کے موضوع پر تمام زونوں سمیت پسنی میں تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ مبارک قاضی بلوچ قوم کے ایک نامور انقلابی شاعر سمیت بلوچی ادب کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں، ان کی جدوجہد ہمیشہ بلوچ اور بلوچیت کے لئے تاریخ کا حصہ رہے گی۔ مبارک قاضی کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مادری زبانوں کی عالمی دن کومبارک قاضی کے نام پر منسوب کرتے ہوئے تمام زونوں میں تقریب کا انعقاد کا جائے گا۔ تقریب کا محورقاضی کی آبائی شہر پسنی ہوگا جہاں بڑی فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں قاضی کے زندگی سمیت دوسری ادب و زبان کے حوالے سے سیگمنٹس شامل ہونگے۔ دوسری جانب تنظیم کے تمام زونوں میں زبان اور زبان کے حوالے سے پینل ڈسکشن، اسپیچ اور ڈراموں پر مشتمل تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ دن یونیسکو کی جانب سے مادری زبانوں کی عالمی دن کے مناسبت سے رکھا گیا ہے جس میں دنیا بھر میں تقریبات کا نعقاد کرکے زبانوں کے مسائل پر گفتگو کرکے ان کے حل تلاش کی جاتی ہے۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی قومی طلباءادارے کی بنیاد سے ہر سال یہ دن مناتا ہے تاکہ بلوچی و براہوئی زبانوں کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کرکے ان کو درپیش مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ادارے کی بلوچ قوم کے مادری زبانوں کے لئے جدوجہد ہمیشہ جاری ہے جس میں تنظیم کے لٹریچر گام اور نوشت کا بلوچی و براہوئی زبانوں میں چھپ کر شائع ہونا شامل ہیں۔ ادارے اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ جب تک قوموں کی مادری زبان ترقی نہ کرے اور پیچھے ہو تو اس قوم کی قوم پرستی نامکمل ہوگی۔ اس لئے زبانوں کا ترقی و ترویج نیشنلزم کے بنیادی کاموں کا حصہ ہے اور اس حوالے سے جدوجہد کرنا ہماری اولین ترجیحات میں سے ہے۔

اپنے بیان کے آخر میں ترجمان نے کہا کہ 21 فروری مادری زبانوں کی عالمی دن کے مناسبت مبارک قاضی کے نام پر پسنی سمیت تمام زونوں میں تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔اس موقع پر مادری زبانوں کی عالمی دن اور بلوچی زبان پر مشتمل ایک ریسرچ کتابچہ شائع کیا جائے گا۔اس موقعے پر کتابچہ شائع کرنے کےساتھ ساتھ زبان پر مشتمل ایک ڈاکومنٹری رپورٹ بھی پیش کیا جائے گا۔