پروم: بلوچ یکجہتی کمیٹی کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج

157

بلوچ یکجہتی کمیٹی کا بلوچ نسل کشی خلاف سلسلہ احتجاج جاری، پروم میں مظاہرہ

جمعہ کے روز بلوچستان کے ضلع پنجگور کے تحصیل پروم میں بڑی تعداد شہری جبری لاپتہ افراد کے لواحقین گھروں سے نکل آئے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی واضح تعداد شامل تھی جنہوں نے ہاتھوں میں لاپتہ افراد کے تصاویر اور پلے کارڈ اُٹھائے جبری گمشدگیوں کے خلاف نعرہ بازی کی-

پروم احتجاج بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچستان سمیت دیگر ممالک میں احتجاجی مظاہروں کے سلسلے کے طور پر کیا گیا اس سے قبل پنجگور کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کئے گئے-

پروم مظاہرین نے اس موقع پر بلوچستان سے جبری گمشدگیوں ماوارئے عدالت لاپتہ افراد کو حراست میں رکھنے اور جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے واقعات کو ختم کرکے تمام لاپتہ افراد کو منظرعام پر لایا جائے-

پروم مظاہرین میں گذشتہ دنوں مغربی بلوچستان میں پاکستانی میزائل اور ڈرون حملوں میں مارے جانے والے بچوں کے لواحقین بھی شریک ہوئے-

مظاہرین کا اس موقع پر کہنا تھا پاکستان نے میزائل حملوں میں جبری سے تنگ مغربی بلوچستان منتقل ہونے والے خاندانوں کو نشانہ اور دعویٰ کیا کہ بڑے دہشت گرد مارے دراصل یہ حملے بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کا سلسلہ ہے اور ریاست بلوچ نسل کشی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا-

پروم مظاہرین کا اس موقع پر کہنا تھا پورا پروم اور پنجگور جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے اور جبری گمشدگیوں کے خلاف شدید عوامی ردعمل دینگے-