شاری بلوچ کی یاد میں بلوچی دیوان

856

بلوچ لبریشن آرمی کے مجید برگیڈ دستے کی پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ کی پہلی برسی منائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں بلوچی دیوان کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ہیش ٹیگ “شاری دی لیجنڈ” پر مخلتف صارفین انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔

اس سلسلے میں ایک بلوچی/براہوئی دیوان کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچی اور براہوئی زبان کے کلوگار میر احمد بلوچ ، میرل اور ساول کندیل نے بلوچی اور براہوئی زبان کے شاعروں کے کلام پیش کئے جہاں انہیں عقیدت پیش کررہے ہیں۔

دریں اثنا ء سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر میں بلوچستان سمیت دنیا بھر میں مقیم بلوچ ایکٹوٹس انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں جبکہ سندھی، پشتون سوشل میڈیا ایکٹوٹس بھی شاری بلوچ سے متعلق ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے انکی جدوجہد کو مظلوم اقوام کے لئے سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پچھلے سال اپریل میں جامعہ کراچی کے باہر ایک خاتون نے خود کش دھماکےکے ذریعے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ارکان کی وین کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 چینی شہریوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے تھے۔

کراچی حملے کی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ یہ کاروائی بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ عرف برمش نے سرانجام دی۔