کاہان شہر میں فوجی آپریشن کا آغاز

1029

بلوچستان کے ضلع کوہلو میں گذشتہ روز سے پاکستان فوج کی آپریشن جاری ہے، آج صبح کاہان شہر میں آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

گذشتہ روز کوہلو کے علاقے جنتلی، سخین اور لوپ کے علاقے فوجی آپریشن کی زد میں رہیں جبکہ آج فوجی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کاہان شہر میں اتارا جارہا ہے۔

آپریشن میں گن شپ و دیگر ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں جبکہ جاسوس طیاروں کی پروازیں بھی جاری ہے۔

مقامی لوگوں نے ٹی بی پی کو بتایا کہ کاہان شہر اور گردنواح میں فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود ہیں، گھر گھر چھاپوں کا خدشہ ہے۔

گذشتہ روز فوجی آپریشن کے دوران آٹھ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کیا گیا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ روز بشکیا خان ولد مہران جو ایک کاشتکار ہے، انہیں بیماری کی حالت میں اٹھا کر لے جایا گیا جبکہ چھٹیاں گذارنے والے بلوچستان یونیورسٹی میں بی ایس کے طالبعلم عبدالستار ولد ربنواز، کمیونٹی اسکول استاد محمد جاوید ولدرسول بخش، امام مسجد جمال ہان شہر مولوی غلام بخش ولد درا، کاشتکار مغل ولد درا، مزدور موران ولد درا،  80 سالہ بزرگ و گلہ بان لعل ولد میر حمد اور پندرہ سالہ اونٹ چرواہا محمد عظیم ولد غوث بخش شامل ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق گھر گھر چھاپے کے دوران فورسز اہلکاروں نا بتایا کہ بلوچستان حکومت کے کہنے پر فوجی آپریشن کی جارہی ہے تاہم حکام نے اس حوالے سے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔