سازش کے تحت پارلیمانی اراکین کیخلاف ہتھکنڈوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بی این پی

329

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پارٹی کے پارلیمانی اراکین کےخلاف منفی ہتھکنڈوں اور سازشوں کا سلسلہ جاری ہے تاکہ خوف و ہراس کے ذریعے سے پارٹی کے پارلیمانی اراکین کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت پذیرائی اور اصولی موقف کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔

“گزشتہ دنوں سریاب کسٹم میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر و مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک نصیر احمد شاہوانی کی رہائش گاہ اور دکانوں پربلا جواز فائرنگ خوف و ہراس پھیلانے اور کیچی بیگ میں ان کے بڑے بھائی سابق جسٹس شرعیت کورٹ کیساتھ جرائم پیشہ عناصر کی بدسلوکی و گالم گلوچ قابل مذمت ہے ایسے واقعات پر کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے۔”

انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر جو کہ مختلف وارداتوں میں ملوث اور اپنے آپ کو نام نہاد قبائلی ٹکری اور سرکردہ ظاہر کر کے سوشل میڈیا کے ذریعے سے سستی شہرت حاصل کرنے میں مصروف عمل ہیں وہ اپنے جرائم اور لیڈ مافیا کی ملی بھگت سے لوگوں کی جائیداد اور زمینوں پر قبضہ کر کے سریاب کے پر امن حالات کو خراب کرنے اور لوگوں کو آپس میں دست و گریبان کرنے اور بد امنی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سے پہلے بھی پارٹی کے مرکزی رہنماءاور ایم پی اے بابو رحیم مینگل کے کوئٹہ میں گھر پر رات کے اندھیرے میں چھاپہ چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی اور چوری کے واقعات رونماءہونا اور چند ماہ پہلے پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اختر حسین لانگو کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ اور انکے گن مین کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کے واقعات کے پیچھے ان عناصر کی کارستانیہ اورہاتھ ہیں جو بی این پی کی قومی حقوق کی سیاسی جمہوری جد وجہد سے خائف ہو کر پارٹی رہنماؤں کیخلاف انتقامی کارروائیاں کررہے ہیں تاکہ بی این پی کے پارلیمانی دوست بلوچستان میں رونماءہونے والی نا انصافیوں ظلم و جبر کیخلاف موثر انداز میں آواز بلند نہ کریں اور بلوچ قوم اور بلوچستانی عوام کے اجتماعی قومی حقوق کے تحفظ کیلئے خاموشی اختیارکریں۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ سماج دشمن عناصر کی غلط فہمی ہے کہ ایسے بھونڈی حرکتوں سے اپنے عزائم میں کامیاب ہو کر اپنے منصوبوں کو راہ کو ہموار کر سکیں گے۔

بیان میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا گیا کہ پارٹی کے پارلیمانی اراکین کےساتھ ان نا انصافیوں میں ملوث سماج دشمن عناصر کیخلاف فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی جائے رونہ پارٹی سیاسی و جمہوری انداز میں سخت احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے، جب بلوچستان میں پارلیمانی اراکین کے جان و مال اور انکی چادر و چاردیواری کو تحفظ نہ ہو تو عام آدمی کا کون پرسان حال ہوگا۔