بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں پرائیویٹ ہسپتالوں کے قیام کا سلسلہ بدستور جاری ہیں ۔

251

کوئٹہ شہر کے ہر گلی میں تین سے چار پرائیویٹ ہسپتال بنا کر چلایا جارہا ہے ان ہسپتالوں میں غیر ٹرین لوگ تعینات کرکے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلا جارہا ہے ۔

عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ۔

واضح رہے کہ اس وقت کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں قائم نجی ہسپتال عوام کی سہولت کے لئے قائم کیے گئے ہیں لیکن ہسپتالوں میں ضروری اشیاء نہ ہونے کے برابر ہے بلکہ جو سٹاف تعینات کیاگیا ہے لیبارٹری سے لیکر میڈیکل سٹور اور وارڈ بوائے سے لیکر ایمرجنسی تک سب غیر تجربہ کار لوگ ہیں جس سے آئے روز ان ہسپتالوں میں واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔

جبکہ ہسپتالوں کے لئے پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں کے سامنے رکشوں کی لائن لگی ہوتی ہے جس سے ہسپتال میں بیماروں کو آنے اور جانے میں مشکلات درپیش ہوتے ہیں ۔

عوامی حلقوں نے حکومت بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کردیا کہ ایسے ہسپتالوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے اور غیر تجربہ کار لوگوں کے خلاف ہیلتھ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔