’باخموت پر روسی قبضے سے جنگ کا پانسہ نہیں پلٹے گا‘

313

امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کے مطابق ان دنوں گھمسان کی لڑائی کا محاذ بنے ہوئے مشرقی یوکرینی شہر باخموت کی عسکری اہمیت عملی سے زیادہ علامتی ہے اور اس شہر پر روسی فوجی قبضے کا مطلب یہ نہیں ہو گا کہ جنگ کا پانسہ پلٹ گیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے سربراہ نے اردن کے اپنے دورے کے دوران پیر چھ مارچ کے روز عمان میں کہا کہ روسی یوکرینی جنگ میں گزشتہ کئی دنوں سے باخموت پر قبضے کے لیے جو لڑائی جاری ہے، اس میں اگر روس کی فوج کو کامیابی مل بھی گئی تو اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں ہو گا کہ اس جنگ میں ماسکو کا پلڑا دوبارہ بھاری ہو گیا ہے۔
ملبے کا ڈھیر بن چکا باخموت
باخموت مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک کے علاقے کا ایسا شہر ہے، جس پر قبضے کے لیے روسی دستے گزشتہ سات ماہ سے کوششیں کر رہے ہیں۔ جنگ سے پہلے اس شہر کی آبادی تقریباﹰ 70 ہزار تھی اور اب یہ مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے محض ملبے کا ڈھیر نظر آنے والے کھنڈرات کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
چین نے روس کو ہتھیار دیے تو ‘نتائج‘ نکلیں گے، جرمن چانسلر
ماسکو اس شہر پر قبضے کا اس لیے بھی متمنی ہے کہ وہ اسے موسم سرما میں انسانی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے بہت مہنگی ثابت ہونے والی لڑائی میں اپنے لیے ایک اہم اسٹریٹیجک کامیابی کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
اس پس منظر میں امریکہ کے ی وزیر دفاع آسٹن نے عمان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”میری رائے میں اس شہر کی علامتی اہمیت اس کی اسٹریٹیجک اور آپریشنل اہمیت سے کہیں زیادہ ہے۔‘‘
’پانسہ نہیں پلٹے گا‘
پینٹاگون کے سربراہ لائڈ آسٹن کے مطابق، ”باخموت پر روسی دستوں کو قبضہ حاصل ہو بھی گیا، تو لازمی نہیں کہ اس کا مطلب یہ بھی ہو کہ روسی یوکرینی جنگ کا پانسہ پلٹ گیا ہے یا اس لڑائی کا رخ روس کے حق میں ہو گیا ہے۔‘‘
روسی پیش قدمی کے بعد باخموت کے رہائشی شہر چھوڑتے ہوئے
لائڈ آسٹن نے اس بارے میں اپنی طرف سے کوئی پیش گوئی کرنے سے بھی احتراز کیا کہ روسی فوج باخموت پر قبضہ کر لینے میں کامیاب ہو بھی جائے گی یا نہیں۔
روسی توپ خانے کی طرف سے باخموت شہر سے باہر نکلنے کے آخری راستوں پر بھی گزشتہ چند دنوں سے شدید گولہ باری کی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد اس شہر کے گرد فوجی گھیرا مکمل کرنا ہے۔
لیکن اس جنگ کے لیے اپنے بہت سے جنگجو بھیجنے والی روسی ملیشیا واگنر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ان کے دستے باخموت کی لڑائی میں اگلے محاذوں پر لڑ تو رہے ہیں مگر انہیں ماسکو کی طرف سے اشد ضروری گولہ بارود مہیا نہیں کیا جا رہا۔
یوکرینی فوج کی باخموت کا دفاع مضبوط بنانے کی کوشش
کییف میں یوکرینی صدر زیلنسکی کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملکی مسلح افواج کے اعلیٰ کمانڈر اس حق میں ہیں کہ باخموت کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے وہاں دفاعی پوزیشنوں کو تقویت دی جائے۔
یوکرین پر مضبوط جرمن حمایت کے لیے بائیڈن نے شولس کا شکریہ ادا کیا
صدارتی دفتر سے جاری کردہ اس بیان کے مطابق صدر زیلنسکی نے ملکی مسلح افواج کے سربراہ والیری زالُوژنی اور زمینی دستوں کے کمانڈر اولیکسانڈرسیرسکی کے ساتھ ملاقات میں اس امر کی حمایت کی کہ باخموت میں ”یوکرینی فوج کی مسلح پوزیشنوں کو مضبوط بناتے ہوئے موجودہ دفاعی کارروائیاں جاری رکھی جانا چاہییں۔‘‘