کراچی میں عبدالحفیظ بلوچ کو دوبارہ لاپتہ کرنے اور خاندان پر تشدد مزید نفرت جنم دے گا۔ نیشنل پارٹی

240

نیشنل پارٹی نے مرکزی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ عبدالحفیظ زہری اور اس کے خاندان کے ساتھ ریاستی اداروں کی جانب سے تشدد اور حفیظ بلوچ کی عدالت سے بریت کے باوجود دوبارہ ماورائے آئین لاپتہ کرنے کی خاطر ان کے خاندان پر سنٹرل جیل کراچی کے سامنے تشدد، فائرنگ اور مرد و خواتین سمیت ان کے خاندان کو زخمی کرنے سے بلوچستان میں مایوسی اور بے چینی کی نئی لہر پیدا ہوگئی ہے ۔

نیشنل پارٹی نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے گزارش کی ہے کہ واقعہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور حفیظ بلوچ سمیت اس کے خاندان کو
تحفظ فراہم کیا جائے۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں واضح کیا ہے کہ ایسے واقعات سے لوگوں کا آئین ،قانون ،عدالت ،پارلیمنٹ اور جمہوریت سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے جو نیک شگون نہیں ہے ایسے واقعات سے سوسائٹی میں نفرت خوف حراس تشدد اور دہشت گردی کو مزید تقویت حاصل ہوگا اس سے اجتناب لازمی ہے۔

پارٹی نے واضح کیا ہے کہ تمام اداروں کو آہین قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے آہین قانون کو پاوں تلے کچلنا کسی بھی ادارہ یا ریاست کے مفاد میں نہیں ۔ پارٹی نے واقعہ کو انسانیت سوز اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔