بلوچستان: کینسر نے ایک اور بچے کی جان لے لی

263

بلوچستان میں کینسر سے متاثرہ ایک اور بچہ جان کی بازی ہار گیا-

خاران کا رہائشی بچہ جو گذشتہ کئی روز سے کینسر سے جنگ لڑرہا تھا آخر کار کراچی کے آغا خان اسپتال میں دم تھوڑ گیا، بچے کی میت خاران منتقل تدفین آبائی علاقے میں ہوگی۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں کینسر کے مریضوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔سال 2022 کے آخری مہینے میں صرف ڈیرہ بگٹی میں بچوں سمیت تین افراد کینسر کے مرض سے جان کی بازی ہارگئے تھیں-

ایک اندازے کے مطابق بی ایم سی ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 20 سے زائد مریضوں کی کیموتھراپی کی جاتی ہے۔

بلوچستان بھر میں کینسر کے علاج کے لیے طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ بلوچستان میں سماجی و سیاسی کارکنوں اور تنظیموں کی جانب سے بارہا مطالبہ کیا گیا کہ کینسر کے مرض میں اضافے کا سدباب کیا جائے اور بلوچستان میں کینسر ہسپتال بنایا جائے۔

کینسر کی مرض کا بلوچستان کے متعدد علاقوں بالخصوص خضدار و نوشکی میں درجنوں کیسز سامنے آئے ہیں اور اب تک متعدد لوگ جن میں اکثریت بچوں اور نوجوانوں کی ہے جو جان کی بازی ہار چکے ہیں۔