سعودی عرب کے دارالحکومت میں گولز کی بارش

328

نو گول، ایک ریڈ کارڈ اور اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو اپنے درمیان پا کر 68 ہزار شایقین کا شور، یہ فٹ بال ورلڈ کپ کا منظر نہیں بلکہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سجے فٹبال کے میلہ کا سماع تھا، جس میں دنیا کے ٹاپ فٹ بالرز نے شرکت کی۔

ریاض میں کھیلےگئے اس میچ میں فرینچ فٹ بال کلب پاری سان ژرمان کا مقابلہ ایک دوستانہ میچ میں ریاض سیزن الیون سے تھاجس میں ریاض کے دو بڑے کلب النصر اور الہلال کے بہترین کھلاڑی شامل تھے۔

اس میچ کے ذریعے پرتگال کے فٹ بال کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے النصر کلب کی پہلی بار نمائندگی کی، جس کا اگلے ڈھائی سال تکوہ حصہ رہیں گے، جہاں شایقین کی توجہ ان کی سعودی کلب کے ڈیبیو پر مرکوز تھی وہیں لیونل میسی سے ان کا مقابلہ بھی انکےایجنڈے میں شامل تھا، جنہوں نے مخالف ٹیم پار ی سان ژرمان کی قیادت کی۔

یہ دوستانہ میچ ریاض سیزنز نامی فیسٹیول کا حصہ تھا جس میں شرکت کے لیے پاری سان ژرمان کی فرسٹ الیون خصوصی طور پرسعودی عرب آئی ، جس کے باعث سعودی شایقین کو ارجنٹائن کے ورلڈ کپ وننگ کپتان لیونل میسی کے ساتھ ساتھ فرانس کے کیلین ایمباپےاور برازیل کے نیمار کو براہ راست دیکھنا کا موقع ملا۔

میچ میں مہمان ٹیم نے چار کے مقابلے میں پانچ گول سے کامیابی تو حاصل کی، لیکن پہلے ایک گھنٹے کے بعد تمام نامورکھلاڑیوں کےفیلڈ سے باہر جانے کے بعد ان نوجوانوں کو کھیلنےکا موقع ملا جو عموما میچ کاآغاز بھی بینچ پر کرتےہیں اور اختتام تک وہیں رہتےہیں۔

شاہ فہد انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس دوستانہ میچ سے قبل مشہور بالی وڈ اداکار امیتابھ بچن نے افتتاحی تقریب میںشرکت کی اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی، جس میں میسی اور رونالڈو سے ان کی گفتگو کی تصاویر سوشل میڈیا پرفورا وائرل ہوگئیں۔

میچ کے آغاز میں بھلے تاخیر ہوئی ہو، لیکن میسی نے پی ایس جی کا کھاتہ کھولنے میں دیرنہیں کی، اور ایم باپے کے خوبصورت پاسپر تیسرے ہی منٹ میں میچ کا پہلا گول اسکور کردیا۔

اس کے بعد دونوں ٹیموں نے مخالف گول پر متعدد حملے کیے لیکن پہلے گول کے آدھے گھنٹے بعد تک کسی کو کامیابی حاصل نہیںہوئی۔

میچ کے33ویں منٹ میں کرسٹیانو رونالڈو مخالف گول کیپر نیواس سے ٹکر لگنے سے زخمی تو ہوئے۔ لیکن اس فاؤل کے نتیجے میں ملنےوالے پنلٹی پر گول کرکے انہوں نے اسکور برابر کرکے شایقین کو جوش دلادیا۔

میچ کے 39ویں منٹ میں میزبان ٹیم کو ایک ایڈوانٹیج اس وقت ملا جب پی ایس جی کے وان برنٹ کو مخالف کھلاڑی کو جان بوجھ کرٹکر مارنے کی پاداش میں ریڈ کارڈ دکھا کر ریفری نے گراؤنڈ سے باہر بھیج دیا گیا۔

لیکن مہمان ٹیم دس کھلاڑیوں تک محدود ہونے کے باوود پریشر میں نہیں آئی، اور اپنی تمام تر کوششیں برتری حاصل کرنے میںلگادیں۔ بالآخر 43ویں منٹ میں ایم باپے کے پاس پر مارکینیوس نے پی ایس جی کا دوسرا گول اسکور کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔

اس برتری کو دگناکرنے کا ایک موقع مہمان ٹیم کو اس وقت ملا جب نیمار ایک پنلٹی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن برازیلینکھلاڑی کی ماری ہوئی کک سعودی گول کیپر الاویس کے ہاتھ میں گئی، گول میں نہیں۔

اس کے بعد باوجود پی ایس جی پر میزبان ٹیم کے حملوں کا سلسلہ جاری رہا اور پہلے ہاف کے اضافی وقت میں کرسٹیانو رونالڈو نےایک شاندار فیلڈ گول کے ذریعے اسکور برابر کرکے اپنے کلب کے مالکان کو پیغام دیا کہ ان کا انتخاب درست تھا۔

پہلے ہاف کا اختتام تو دو دو کے برابر اسکور پر ہوا، لیکن 53 ویں منٹ میں سرجیو ریموس کے گول نے مہمان ٹیم کو تین دو کی برتریدلادی، جسے میزبان ٹیم کی نمائندگی کرنے والے جنوبی کوریا کے کھلاڑی جینگ یون سو نے 56ویں منٹ میں برابر کردیا۔

لیونل میسی نے میچ کے 59ویں منٹ میں اپنی ٹیم کو ایک اور پنلٹی دلائی جس پر دو گول میں مدد فراہم کرنے والے کیلین امباپے نے ٹیمکا چوتھا گول اسکور کیا،اس کے بعد60 ویں منٹ میں رونالڈو، میسی، ایمباپے اور نیمار فیلڈ سے چلے گئے لیکن شایقین نے انہیںزبردست انداز میں رخصت کیا۔

معروف کھلاڑیوں کے جاتے ہی نوجوانوں کو اپنالوہا منوانے کاایک سنہرا موقع ملا۔ 78ویں منٹ میں ہیوگو ایکے ٹیکے کے گول نے پیایس جی کو دو گول کی برتری دلا دی جسے ریاض سیزن الیون کے ٹیلسکا نے اضافی وقت میں گول اسکور کرکے کم تو کیا، لیکن ختمنہ کرسکے۔

یوں پی ایس جی نے مقررہ وقت کے اختتام پر یہ میچ چار کے مقابلے میں پانچ گول سے جیت کر میلہ لوٹ لیا لیکن اصل کامیابیسعودی عرب کی ہوئی جس نے ایک ہائی پروفائل میچ کے انعقاد کے بعد ثابت کردیا کہ ان کا ملک بھی فٹ بال میں آگے بڑھنے کو تیارہے۔

رونالڈو کو اس تاریخی میچ میں دو گول اسکور کرنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا جب کہ فرینچ کلب کو ریاض سیزن کپ کی ٹرافیدی گئی جسے ان کے کپتان لیونل میسی نے وصول کیا۔