کوئٹہ: فوڈ اتھارٹی کی کاروائیاں، ملک شاپس سمیت کئی خوراک کے مراکز پر جرمانے عائد

260

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ملاوٹی دودھ سمیت غیر صحت بخش اشیاء خوردونوش کی فروخت کے خلاف بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جاری کاروائیوں کے دوران 6 ملک شاپس سمیت 12 خوراک کے مراکز پر جرمانے عائد کردئیے گئے۔

ملاوٹی دودھ کی فروخت کے خاتمے کیلئے پرنس روڈ اور سرکی روڈ میں ملک شاپس و جوس کارنرز کا دورہ کیا گیا۔ ملک سیفٹی ٹیموں نے متعدد مراکز (ملک شاپس و جوس کارنرز) سے دودھ کے نمونے لیکر بی ایف اے موبائل لیبارٹری کی جدید مشینوں پر چیک کیے، لیبارٹری تجزیہ رپورٹس کے مطابق موقع پر ٹیسٹ کردہ نمونوں میں سے 6 دکانوں کے دودھ میں پانی کی وافر مقدار اور خشک دودھ کی ملاوٹ ثابت ہوئی جس پر مذکورہ ملک شاپس پر جرمانے عائد کیے گئے۔ بی ایف اے ملک سیفٹی ٹیموں نے دوران انسپیکشن مراکز کے مالکان کو دودھ کی دکانوں کیلئے بی ایف اے کے خصوصی ہدایات ناموں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی جبکہ عوام کی آگاہی کیلئے فروخت کیے جانے والے دودھ کی اقسام بارے دکانوں میں نمایاں جگہ پر تفصیلات آویزاں کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ۔

علاوہ ازیں وحدت کالونی اور بروری روڈ میں مختلف کھانے پینے کے مراکز خصوصاً فاسٹ فوڈ کارنرز کا معائنہ کرنے پر فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر 2 معروف فاسٹ فوڈ پوائنٹس سمیت 6 مراکز کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

بی ایف اے حکام کے مطابق فاسٹ فوڈ کارنرز کے خلاف متفرق وجوہات، فریزرز سے نامناسب درجہ حرارت پر اسٹور کردہ باسی گوشت کی برآمدگی، صفائی و اشیاء ذخیرہ کرنے کے ناقص انتظامات اور ورکرز کی ذاتی صفائی کی خراب حالت و ماسک، ہیڈکورز اور دستانے نہ ہونے پر کاروائی کی گئی۔ 1 نان شاپ مالکان کو مقررہ حد سے کم وزن پیڑے سے تیار کردہ نان کی فروخت پر جبکہ 1 مشہور پکوڑا اینڈ سموسہ شاپ پر ایس او پیز کی خلاف ورزی اور استعمال شدہ و خراب کوکنگ آئل میں اشیاء تلنے پر جرمانہ عائد گیا۔

دیگر جرمانہ کیے گئے مراکز میں 1 تکہ ہاوس اور 1 جنرل اسٹور کے فوڈ بزنس لائسنس موجود نہیں تھے۔

جبکہ بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی دکاندار غیر معیاری ایشا فروخت کرتے آرہے ہیں۔ ایران سے متصل علاقوں میں کئی کھانے پینے کی اشیا کو معیاد ختم ہونے کے بعد بھی فروخت کیا جاتا ہے جس سے بچوں میں کئی بیماریاں جنم لیتے ہیں