بولان سے خواتین کو لاپتہ کیا گیا تھا، ضیاء لانگو غلط بیانی کررہے ہیں – آغا حسن

285

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و پاکستانی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے بدھ کے روز کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بولان واقعے پر سردار اختر جان مینگل سے مسنگ پرسنز تنظیم کے ماما قدیر نے رابطہ کیا۔ ماما قدیر نے بتایا کہ خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل نے واقعے پر آئی جی سے رابطہ کیا، قائم مقام آئی جی سے ملاقات کی گئی۔ مشیر داخلہ نے غلط بیانی کی۔ بلوچستان کے حالات کے ذمے دار ضیاء لانگو جیسے سیاستدان ہیں جو حقائق مسخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرف سے دور سے آج تک یہی کہا گیا کہ دو چار افراد لاپتہ ہیں۔ لاتپہ افراد کے مسئلے کو آج تک سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ حکومت میں رہ کر ممکن نہیں کہ چادر و چار دیواری کی پامالی دیکھیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو اہم مسائل سے آگاہ کردیا ہے۔ وزیراعظم سے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں مدد کریں۔ ماورائے قانون و عدالت گرفتاریاں ہوں تو جمہوری و قانونی طریقے سے آواز اٹھائیں گے۔ بلوچستان میں چند جماعتیں ہیں جو آئین قانون اور پارلیمنٹ پر یقین رکھتی ہیں۔

دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری اور رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے مشیر داخلہ کی پریس کانفرنس کو اسکرپٹڈ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشیر داخلہ لوگوں کو لاپتہ کرنے کے بعد اب گرفتارکرنے کا شوق بھی پورا کرلیں۔

انہوں نے مشیر داخلہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ضیاء لانگو  نے اپنی ناکامی اور نالائقی پر پردہ ڈالتے ہوئے بلوچستان کی قومی نمائندہ جماعت کی قیادت پر الزامات لگاتے ہوئے میڈیا کے سامنے آکر بلوچستان کو پسماندہ رکھنے والوں کا اسکرپٹ پڑھ کر سنایا۔

انہوں نے کہا کہ مشیر داخلہ نے جن کی ایماء پر پریس کانفرنس کی ہے ان کرداروں  نے ہی بلوچستان میں نفرتوں کے بیج بوئے ہیں ایسے اقدامات سے ان نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی قائد سردار اختر مینگل اور وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ کو گرفتار کرنے کا مشیر داخلہ کا بیان احمقانہ ہے، پارٹی قیادت نے پہلے بھی نہ صرف بلوچستان کے اجتماعی قومی حقوق کیلئے قید و بند کی اذیتیں برداشت کی ہیں بلکہ اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا۔

مشیر داخلہ اپنی پریس کانفرنس میں لگائے گئے، الزامات پر پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل سے معافی مانگیں۔

انہوں نے کہا کہ ضیاءلانگو لوگوں کو لاپتہ کرنے کے بعد اب گرفتار کرنے کا شوق بھی پورا کرلیں۔