مکران یونیورسٹی میں تعینات وائس چانسلر متنازع شخص ہے، تبدیل کیا جائے- طلباء

201

مکران یونیورسٹی میں نئے وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف طلباء کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، یونیورسٹی طلباء نے سیاسی و سماجی تنظیموں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

پنجگور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلباء نے کہا کہ ہم پچھلے 40 دنوں سے یونیورسٹی آف مکران کی مکمل تالہ بندی کرتے ہوئے ایک متنازع وائس چانسلر مالک ترین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں کہ یہ شخص جس کا ماضی داغدار ہے جس کے اوپر بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں جسے لورالائی یونیورسٹی سے غیر تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر تین مہینے کے اندر نکالا گیا ہے اور جس کو ایچ ای سی کی جانب سے تین سال کی سزا دی گئی ہے مذکورہ وائس چانسلر کے اوپر پلیجیرزم کے مقدمات ہیں اس شخص کو یونیورسٹی آف مکران کا وائس چانسلر ہرگز تسلیم نہیں کریں گے۔

طلباء کا کہنا تھا کہ دوران احتجاج ہم نے یونیورسٹی آف مکران کی مکمل تالہ بندی کرکے یونیورسٹی کو ہر قسم کی سرگرمی کیلئے بند کردیا تھا اور ساتھ ہی پنجگور کے تمام طلباءکے ساتھ مل کر یونیورسٹی سے لیکر ڈپٹی کمشنر کے آفس تک ہم نے احتجاجی ریلی بھی نکالی ہے ایک دن پورے پنجگور میں شٹر ڈاون ہڑتال کی کال بھی دی ہے جس کے بعد پنجگور کا مرکزی بازار مکمل طور پر بند ہوگیا ہے اور وقتاً فوقتاً پریس کانفرنس کے ذریعے پورے بلوچستان کے طلباءو طالبات سمیت ہر طبقہ فکر کے افراد کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے۔

طلباء نے بتایا ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ متنازعہ وائس چانسلر کی برطرفی کا مطالبہ صرف یونیورسٹی آف مکران کے طلباء کا نہیں بلکہ پنجگور کے 18 اسٹیک ہولڈرز جماعتیں جن میں طلباءو طالبات یونیورسٹی آف مکران، پنجگور کے دیگر سیاسی و سول سوسائٹی کے تنظیمیں شامل ہیں۔

یونیورسٹی آف مکران کے طلباءنے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چالیس دنوں سے یونیورسٹی کا تدریسی عمل صرف اور صرف ایک شخص کی انا پرستی اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے متاثر رہا آج ہم طلباء مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے یونیورسٹی آف مکران میں 10 اگست 2022ءسے تدریسی عمل کا آغاز ہوگا اور تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوں گی تاہم متنازع وائس چانسلر کے خلاف احتجاج شدت کے ساتھ جاری رہے گا اور یونیورسٹی آف مکران کے طلبا و طالبات یونیورسٹی کے احاطے میں کیمپ لگا کر علامتی احتجاج پر بیٹھیں گے

طلباء کا کہنا تھا انکا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک عبدالمالک ترین کی جگہ کوئی اور معزز اور صاحب کردار شخص کو وائس چانسلر تعینات نہیں کیا جاتا۔

طلباءنے مزید کہا کہ اس دوران عبدالمالک ترین نے یونیورسٹی آف مکران میں آنے کی کوشش کی تو اس صورتحال میں ہم فوراً یونیورسٹی کی مکمل تالہ بندی کریں گے اور پنجگور کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پورے پنجگور میں بھرپور احتجاج کریں گے اس صورتحال میں کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی ذمہ دار بھی مالک ترین ہوگا اس کے ساتھ ہم یونیورسٹی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اگلے ہفتے لیپ ٹاپ تقسیم کریں۔