بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال، بی این ایم کی جرمنی میں آگاہی مہم

234

بلوچ نیشنل موومنٹ جرمنی چیپٹر نے پاکستانی فوج کے ہاتھوں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے بارے میں آگاہی مہم کا انعقاد کیا۔

اس مہم میں بی این ایم کے اراکین نے پمفلٹ تقسیم کیے اور وہاں کی عوام کو بلوچستان کے حالات کے بارے میں آگاہ کیا کہ یہاں پاکستان ریاست انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور عوام پر جبر کیا جا رہا ہے۔

بی این ایم کے ممبر زاہد ظریف نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہم یہاں کھڑے ہیں تاکہ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرسکیں۔ یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ ہم یہاں کے لوگوں کو بلوچستان کے حالات کے بارے میں آگاہی دیں۔ اس آگاہی مہم میں ہمارا ہر عمل اور یہاں تک کہ ہمارا اشارہ بھی ہماری قوم کی حالت زار اور جبر کی عکاسی کرے گا۔

اس پروگرام میں بی آر پی کے میڈیا منیجر جلیل بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا لوگ دن کیروشنی میں اغواء کیے جا رہے ہیں حتی کہ وہ لوگ بھی جو اپنے بنیادی حقوق کی بات کرتے ہیں۔ پاکستان بلوچستان کے تمام فطری وسائل کو لوٹ رہا ہے اور بدلے میں بلوچوں کو جبری گمشدگی کا شکار کر رہا ہے۔ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین تسلسل کے ساتھ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن انہیں پاکستانی فورسز ڈرا رہے ہیں اور وہ گرفتار کیے جا رہے ہیں۔