بلوچستان بھر میں آٹھ مختلف حملوں میں آٹھ اہلکار ہلاک انیس زخمی کردیئے۔ بی ایل اے

599

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے ہرنائی، ڈھاڈر، قلات، پنجگور اور کیچ میں قابض پاکستانی فوج و اسکے مقامی آلہ کاروں کو آٹھ مختلف حملوں میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ دشمن اہلکار ہلاک، انیس زخمی ہوگئے، جبکہ اسی دوران دشمن کی چار گاڑیاں اور چار چیک پوسٹ بھی تباہ کردیئے گئے۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ایک آپریشن میں گذشتہ شب ہرنائی کے علاقے کھوسٹ میں پاکستان فوج کے مرکزی کیمپ پر دو اطراف سے شدید حملہ کیا۔ اس آپریشن میں بی ایل اے فتح اسکواڈ کے جانبازوں نے حصہ لیا، فتح اسکواڈ کو بی ایل اے کی سنائپر ٹیم کی کمک حاصل تھی۔ اسکے ساتھ ساتھ مرکزی کیمپ پر دو اطراف سے راکٹ بھی برسائے گئے۔ اس شدید حملے میں دشمن فوج کے چھ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ میجر رینک کے افسر سمیت کم از کم سات اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہرنائی کے علاقے میں ہی مرکزی شاہراہ پر گھات لگائے سرمچاروں کے ایک مختلف دستے نے دشمن فوج کو رسد پہنچانے والی گاڑیوں کے قافلے کو بھی ایک حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے کے نتیجے میں دشمن فوج کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک و متعدد زخمی ہوگئے، جبکہ ان کی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ایک مختلف حملے میں گذشتہ رات کچھی کے علاقے ڈھاڈر میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے قلم دین چوک پر قابض فوج کے ایک چوکی پر دستی بم سے حملہ کردیا، دھماکے سے چوکی کے اندر موجود دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ سرمچار قلات کے علاقے منگچر میں قابض فوج کی ایک گشتی گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بناکر متعدد اہلکار زخمی کرنے میں کامیاب ہوئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجگور میں دشمن کے نام نہاد جشن آزادی کی تقریب منعقد کرنے والے ڈسٹرکٹ کمشنر کے رہائشگاہ پر اس وقت دستی بم سے حملہ کیا گیا جب وہ وہاں موجود تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں انکا ایک محافظ زخمی ہوگیا۔ بی ایل اے ڈی سی اور ڈی پی کو یہ تنبیہہ کرتی ہی کہ وہ بلوچ مخالف سرگرمیاں ترک کردیں، بصورت دیگر مزید حملوں کیلئے تیار رہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور ہی کے علاقے گوران میں پیری کے مقام پر سرمچاروں نے قابض فوج کے ایک پوسٹ پر گرنیڈ لانچر و دیگر ہتھیاروں سے حملہ کرکے تین اہلکار زخمی کردیئے۔

ترجمان نے کہا کہ کیچ کے علاقے گورکوپ میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے قابض فوج کے ایک چیک پوسٹ پر شدید فائرنگ کرتے ہوئے، ایک دشمن اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی کردیئے۔

انہوں نے کہا کہ کیچ ہی کے علاقے تمپ روبن میں سرمچاروں نے قابض فوج کے ایک پوسٹ پر دستی بم سے حملہ کرکے دو اہلکار زخمی کردیئے۔

بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ان تمام حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔ دشمن کے نام نہاد “جشن آزادی” کے موقع پر قابض افواج پر حملوں میں اس تیزی کا مقصد یہ واضح پیغام پہنچانا تھا کہ دشمن کے نام نہاد قومی دنوں سے بلوچوں کا کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان سے ہمارا واحد تعلق قابض و مقبوضہ کا ہے، اور قابض افواج پر ہمارے حملے اس وقت تک جاری رہینگی جب تک دشمن اس جبری تعلق کو توڑنے پر مجبور نہیں ہوجاتا۔