اقوام متحدہ بلوچستان کو آفت زدہ قرار دے کر میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرے – این ڈی پی

282


نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ تباہ حال بلوچستان جو حالیہ بارشوں کے سبب مزید تباہی کے کنارے پہنچ گیا ہے، جہاں سڑکیں شاہراہیں بہہ گئے ہیں، ڈیم ٹوٹ گئے ہیں، بالخصوص ضلع لسبیلہ میں موسلادھار بارشوں، اور مسلسل سیلابی ریلوں نے پلوں سمیت متبادل راستوں کو بھی بہالیا ہے۔ ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کی وجہ سے عوامی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ندی نالوں میں طغیانی کا آجانا اور ماہیگیروں کو سمندر سے روکنا بلوچستان کے مسائل میں بد ترین اضافہ کر رہا ہے۔ ایسے حالات میں بلوچستان کے عوام در بدر ہو کر رہ گئے ہیں۔ایک طرف بھوک پیاس سے بے حال بلوچستان کی عوام اور دوسری طرف مختلف بیماریوں خاص کر ڈائیریا، ملیریا، جلد کی بیماری، ڈینگی کے بڑھنےکے سبب اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ اقوام متحدہ بھی اپنا کردار ادا کرے اور بلوچستان کو آفت زدہ قرار دے کر میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرے۔

 ترجمان نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے سبب بلوچستاں میں صوبائی و وفاقی حکومتوں کی کارکردگی واضح طور پر عوام کے سامنے آ چکی ہے۔ بلوچستان کی موجودہ صوبائی حکومت سرکاری خزانے کی لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہے اور دوسری جانب  عوام بارشوں کے وجہ سے بے یار و مددگار پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔ ایوان میں بیٹھے نام نہاد  عوامی نمائندوں کی دلچسپی اس عمل سے ظاہر ہے کہ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس  دوسری بار کورم کے نا مکمل ہونے کے باعث ملتوی کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ڈیموں کی عدم دستیابی کے باعث ایک طرف بارش کے پانی کو محفوظ نہیں کیا گیا اور وافر مقدار میں پانی بہہ جانے کے باعث گسھی پسی انفراسٹکچر بھی تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ پنجگور میں صرف کجھور کے باغات کو ایک ارب سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت وقت کی ذمہداری ہے کہ وہ بلوچستان کو کالونی کے طرز پر چلانے کے بجائے عوام کی داد رسی کرے۔ مال بردار اور ذمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کرے اور فلفور خستہ حال سڑکوں اور ٹوٹے ہوئے پلوں کا کام مکمل کر کے بحالی کو ممکن بنائے۔  بلوچستان کے عوام کو اب مزید دھوکے میں نہیں رکھا جا سکتا اور جبر و تشدد کے پالیسیوں سے انہیں انکے بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ لہذا وفاقی حکومتوں پر ذمہداری بنتی ہے کہ وہ ریاستی وسائل کو بلوچستان کے تباہ اور مفلوک الحال علاقوں میں فوری طور پر استعمال میں لائے۔

ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی مشکل وقت میں بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہے اور حتی الوسع اپنے تمام زرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے بارشوں سے متاثر لوگوں کے بحالی تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گا۔