بلوچستان بارشوں سے نقصانات کا سلسلہ جاری، بجلی و انٹرنیٹ معطل

248

بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث مزید نقصانات، بلوچستان کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔

محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کا عندیہ دے دیا ہے جبکہ ندی نالوں میں طغیانی سے رابطہ سڑکیں بہہ جانے اور پل ٹوٹنے کے باعث بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشیں برسانے والا مضبوط سسٹم جنوب وسطی اور مغربی بلوچستان تک پھیل رہا ہے جس کے باعث چمن شہر کے نواحی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہو رہی ہیں، چمن میں کئی علاقوں کے برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہیں۔

شدید بارشوں کے باعث بلوچستان کے چمن و دیگر شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بلوچستان تاریکی میں ڈوب گیا۔ کیسکو ترجمان کے مطابق 220Kv اْچ سبی ٹرانسمیشن لائن سے بجلی کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔ سبی ٹو کوئٹہ سرکٹ بند ہونے سے کوئٹہ، مستونگ، نوشکی، چاغی، دالبندین، خاران، پشین، چمن گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوگیا ہے جبکہ 220kv دادو، خضدار ٹرانسمیشن لائن کا ایک ٹاور سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں گرنے سے خضدار، وڈھ، قلات، منگچر، سوراب گرڈ اسٹیشنز کو بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

بلوچستان خواجہ عمران کے علاقے میں سیلابی ریلوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں جس کے باعث سپینہ تیزہ اور غوژئی کے دیہات کا 3 دن سے چمن شہر سے رابطہ منقطع ہے۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں دوبارہ بارش سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور امدادی کاموں میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

بولان ندی میں ایک لاکھ کیوسک سیلابی ریلے نے صبری ڈیم کو توڑ دیا ۔بولان انتظامیہ کے مطابق صبری ڈیم ٹونے سے ایک سو سے زیاد گاؤں زیر آب آنے کا خدشہ ہے ایک لاکھ کیوسک سیلابی ریلے سے بی بی نانی پل بہہ جانے کا خدشہ بھی بھڑ گیا ہے۔

قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی اور گلستان میں موسلادھار بارش کے باعث رابطہ سڑکیں آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی ہیں جبکہ توبہ اچکزئی میں برج متکزئی ڈیم اوور فلو ہونے کے باعث سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا ہے جس کے باعث آبادی اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔

ادھر پشین، برشور، خانوزئی، کان مہترزئی اور مسلم باغ میں گرج چمک کےساتھ موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے حکام کے مطابق خانکہ ندی میں پھنسے اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ ذکاءاللہ درانی کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ سیلاب سے متاثرہ علاقے جاتے ہوئے خانکہ ندی میں پھنس گئے تھے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق نئے طاقتور اسپیل نے بلوچستان کے بالائی اور شمالی علاقوں میں پھر سے سیلابی صورتحال بنا دی ہے بالائی علاقوں میں سیلابی ریلوں سے کئی مکانات اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ڈیرہ بگٹی، بارکھان، کوہلو، موسیٰ خیل میں تیز بارش کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے جس سے مختلف علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ شدید بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بہہ جانے کے باعث بلوچستان کا سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ معطل ہو چکا ہے۔