پاکستان بلوچ نسل کشی میں تیزی لاچکی ہے- ماماقدیر بلوچ

364

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم کی گئی بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 4677 دن مکمل ہوگے- الکوزی مومنٹ کے چیرمین عبد خان ماسٹر اختر جان پہلوان اور دیگر نے کیمپ اکر ماما قدیر بلوچ سے اظہار یکجہتی-

کیمپ آئے وفد سے گفتگو میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا عالمی منظر نامے پر حالیہ تبدیلوں سے عالمی طاقتوں کی مفادات تبدیل ہو رہے ہیں جن کے تحت پاکستان بھی کاونٹر انسرجنسی پالیسوں میں تبد یلی لاتے ہوئے بلوچ نسل کشی میں تیزی لاچکی ہے- اس خطے کی بڑھتے اثر رسوخ میں پاکستان گماشتہ روش برقرار رکھتے ہوئے چین سے قربت بڑا رہا ہے اور چین کو بلوچستان میں وسیع مفادات فراہم کررہا ہے-

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان بلوچ نسل کشی میں عالمی امداد اور عالمی اداروں کی خاموشی کو بھرپور استعال کرچکا ہے اور تا حال اسی کوشش میں ہے کہ عالمی منظر نامے پر ساکھ بچا کر بلوچ نسل کشی کے لیے اپنے ہاتھ مضبوط رکھ سکے-

ماما قدیر بلوچ نے کہا پاکستان عالمی دنیا کے خاموشی دیکھ کر بلوچ نسل کشی کی پالیسوں کو بلا روک ٹھوک جاری رکھے ہوئے ہیں پرامن جدو جہد کے خلاف مارو اور پھینک دو کی پا لیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان چند سالوں میں ہزاروں بلوچ فرزندوں کی جبری اغوا کرنے شہید کرنے اور لاشوں کو مسخ کرکے پھنک دیا لیکن عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے دعویداروں ملکوں کی جانب سے کوئی بھی قابل ذکر اقدام دکھائی نہ دی-