‎زاہد بلوچ کی بازیابی کیلئے کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا – زرجان بلوچ

308

‎بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرمین زاہد بلوچ کے زوجہ زرجان بلوچ نے اپنے ایک بیان میں زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کو 8 سال کا طویل عرصہ مکمل ہونے پر کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زاہد بلوچ کی گمشدگی کے بعد خاندان شدید اذیت سے دوچار ہے۔ خاندان اس بات پر شدید تشویش میں مبتلا ہے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں کیونکہ ان آٹھ سالوں میں ہم نے عدالت سے لیکر تمام تر ریاستی اداروں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن کسی نے بھی ہمارے درد کی شنوائی نہیں کی اور ہمیں یہ تک بھی نہیں بتا رہے کہ زاہد بلوچ کہاں ہے اور کس حالت میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ زاہد بلوچ ایک طلبہ رہنماء اور سیاسی کارکن ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی سیاسی جدوجہد میں گزاری ہے۔ اس طرح ایک سیاسی کارکن کو جبری طور گمشدہ کرکے پورے خاندان کو ذہنی اذیت سے دوچار کر دیا گیا ہے۔

‎زرجان بلوچ نے حکومت اور عدالت عالیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ریاست کے شہری ہیں اور اسی میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ کیا ہمیں بطور شہری یہ بھی حق حاصل نہیں کہ اس بات کا علم رکھیں کہ زاہد سلامت بھی ہیں یا نہیں؟ اگر زاہد پر کوئی کیس ہے اور وہ کسی جرم میں ملوث ہے تو انہیں عدالت میں پیش کرکے سزا دیا جائے جو پاکستان کے قانون کے مطابق ہے مگر اس طرح زاہد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنا کر نہ صرف انہیں بلکہ پورے خاندان کو شدید سزا دیا جا رہا ہے جو خود پاکستانی آئین اور عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی شدید خلاف ورزی ہے۔ جبکہ زاہد بلوچ کی بازیابی کیلئے ہم نے تمام جمہوری راستے اپنائے احتجاج و مظاہرے کیے۔ اسلام آباد تک گئے اور حکمران و عدالتوں سے اپیل کی کہ انہیں منظر عام پر لایا جائے مگر اب تک ہمیں یہ قانونی و آئینی حق نہیں دیا گیا ہے۔ ایسا کوئی راستہ نہیں بچا جو ہم نے زاہد بلوچ کی بازیابی کیلئے استعمال نہ کی ہو مگر ہر جگہ سے ہمیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

‎زرجان بلوچ نے زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کو 8 سال مکمل ہونے پر 18 مارچ بروز جمعہ بوقت شام چار بجے کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی پر کسی بھی طرح خاموش نہیں رہیں گے۔ زاہد بلوچ کو منظر عام پر لایا جائے اور ہمیں بطور شہری انصاف فراہم کیا جائے۔ حکومت اور ریاستی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ زاہد کو منظر عام پر لایا جائے اور ہمیں اس شدید اذیت سے چھٹکارہ دلائے۔