عبدالرحمن کھیتران کی قید سے اہلخانہ کو بازیاب کیا جائے

636

کوہلو سے تعلق رکھنے والے خان محمد مری کے مطابق اسکے اہلخانہ کو صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران نے قید کرکے ایک نجی جیل میں رکھا ہوا ہے –

تفصیلات کے مطابق مری قبیلے سے تعلق رکھنے والے خان محمد ولد نبی بخش گزینی مری سکنہ ضلع دکی نے صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو سردار عبدالرحمن کھیتران کے قید سے اپنے خاندان کو بازیاب کرانے کی اپیل کی ہے –

انہوں نے کہا ہے کہ میں ایک غریب آدمی ہوں جو محنت مزدوری کرکے حلال کمائی سے اپنے بیوی بچوں کا رزق کماتا تھا اپنے گمشدہ بھائی کی تلاش میں مدد کی غرض سے میں سردار عبدالرحمن کھیتران کے ساتھ بطور گارڈ کام کرنے لگا، 2014ء میں ایک کیس میں جو میری ڈیوٹی کے دوران پیش آیا میں گرفتار ہوا-

کوہلو کے رہائشی کے مطابق مارچ 2019ء تک قید رہا جیل سے رہائی کے بعد جب وہ گھر آیا تو پتہ چلا کہ سردار عبدالرحمن کھیتران کے اہلکاروں نے سردار کے کہنے پر میرے گھر کے آٹھ افراد جن میں میری بیوی مسمات گراں ناز، بیٹی فرزانہ، بیٹے عبدالستار، عبدالغفار، محمد عمران، محمد نواز، عبدالمجید اور عبدالقادر کو اغوا کرکے یہاں تک گھر کے سارا ساز و سامان بھی ساتھ لے گئے ہیں-

خان محمد مری کے مطابق اسکے اہلخانہ کو صوبائی وزیر نے حاجی گوٹھ ضلع بارکھان میں اپنے نجی جیل میں قید کر رکھا ہوا ہے وہاں ان پر نہ صرف جبر ی مشقت جیسے ٹوائلٹس صاف کروانا وغیرہ کام کروائی جا رہی ہیں بلکہ ان پر جنسی و جسمانی تشدد بھی کیا جا رہا ہے-

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے اہل و عیال کی رہائی کے لیے المقدور کوشش کی لیکن مجھے سردار عبدالرحمن کھیتران کی طرف سے دھمکیاں ملیں اور ناقابل برداشت نتائج کا سامنا کرنے سے ڈرایا اور دھمکیاں گیا ہے-

یاد رہے عبدالرحمان کھیتران موجودہ صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبیلو ہیں جن پر سال 2020 میں اپنے علاقے میں پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی انور جان کھیتران کے قتل کا الزام ہے جبکہ گذشتہ سال ہی عبدالرحمان کھیتران کا بیٹا کوئٹہ میں فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوا تھا –

کوئٹہ میں انکے بیٹے میجر طاہر اور پشتون تاجر میں زمین کے تنازعہ پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جبکہ صوبائی وزیر کے بیٹے کے گارڈ کے فائرنگ سے تین تاجر ہلاک ہوگئے تھے –

کوہلو کے رہائشی خان محمد مری نے حکام بالا سمیت دیگر علمبرداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سردار عبدالرحمن کھیتران اور انکے ساتھیوں کی اس ظلم و بربریت کیخلاف آواز اٹھائیں اور میرے اہلیہ و بچوں کو انکے ناجائز قید ظلم و تشدد سے آزادی دلوائیں تاکہ میں اپنے زندگی کے باقی ایام اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزار سکوں-