بیلا روس پناہ گزینوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے – یورپین یونین

170

یورپین یونین نے بیلا روس کی جانب سے پناہ گزینوں کو پولینڈ میں غیر قانونی طریقے سے داخل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یورپین یونین نے بیلا روس کے اس اقدام پر بیلا روسی حکومت پر مزید پابندیاں لگانے کا عندیہ دیا ہے –

بیلا روس حکومت نے یورپین یونین کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یورپین یونین پناہ گزینی عالمی قانون کے خلاف ورزی کررہی ہیں –

یورپی یونین اور بیلا روس حکومت کے درمیان جاری تنازع نے مزید شددت اختیار کرلی ہے بیلا روس نے یورپین یونین کے جانب سے مزید پابندی لگانے کی بدلے روس سے یورپ کو فراہم کی جانے والے گیس لائن بند کرنے کی دھمکی دی ہے –

اس وقت ہزاروں پناہ گزین بیلا روس اور یورپی دروازے پولینڈ کے سرحد پر موجود ہیں اور یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں جس کے بعد یہ تنازع کھڑا ہوگیا ہے –

پولینڈ اپنے سرحد پر مزید فوجیں تعینات کررہی ہیں اور موقف اختیار کیا ہے کہ بیلاروس ہوائی جہازوں کے ذریعے مشرقی وستہ و دیگر ممالک سے پناہ گزینوں کو لاکر پولینڈ میں داخل کررہی ہیں –

سرحد پر موجود پناہ گزین بے یار و مددگار کی صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں پناہ گزینوں کے مطابق بیلاروس و پولینڈ دونوں طرف سے انہیں غیر انسانی سلوک کا سامنا ہیں –

عالمی میڈیا کے مطابق سردی و دیگر وجوہات سے اب تک مجموعی طور پر دس پناہ گزینوں کی موت ہوچکی ہے تاہم پولینڈ نے پناہ گزینوں کی موت کی وجہ بیلاروس فوجی اہلکاروں کی جانب سے پناہ گزینوں کو دیے گئے زہریلی دوائیوں کو قرار دیتی ہے –

یورپین یونین نے الزام عائد کیا ہے کہ بیلاروس یورپین یونین سے بدلہ لینے کے لئے مہاجرین کو مختلف ممالک سے لاکر پولینڈ کے سرحد پر بے یار مددگار چھوڑ رہے ہیں –

یاد رہے یورپی یونین و بیلاروس کا تنازع کافی پرانا ہے تاہم اس میں شدت اس وقت آئی جب بیلاروس نے یورپی یونین میں شامل ملک گریس سے لتھوینہ جاتے ہوئے ایک جہاز کو بیلاروس سے گزرتے ہوئے اتار دیا تھا-

رواں سال مئی میں ہونے والے اس واقعہ میں بیلاروس نے ملک سے فرار حکومت مخالف ایک صحافی کو گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد یورپین یونین نے بیلاروس پر جہاز ہائی جیک کرنے کے الزام لگا کر پابندیاں عائد کردی تھی تاہم بیلا روس حکومت یورپین یونین پر بیلاروس کے عوام میں حکومت مخالف پروپیگنڈہ کو ہوا دینے کا الزام لگاتی ہے –

گذشتہ روز پولینڈ سرحد پر پھنسیں پناہ گزینوں و پولینڈ کے سرحدی محافظوں میں شدید جھڑپ ہوئی ہے جس کے باعث امریکہ نے روس سے معاملے میں مداخلت کی درخواست کی ہے –

پولینڈ سابق سوویت یونین کے سرحد پر موجود یورپین یونین کا حصہ ہے جس کے باعث عراق، شام، افغانستان سمیت دیگر جنگ زدہ ممالک سے لوگ بیلاروس آکر پولینڈ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں –

انسانی حقوق کے اداروں نے اس انسانی بحران کا الزام بیلاروس و پولینڈ حکومت پر عائد کی اور مطالبہ کیا ہے کہ پناہ گزینوں کے اس بحران کو جلد سے جلد حل کرکے مزید انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔