بلوچستان: تعلیمی اداروں سے جبری گمشدگیاں، طلباء کا تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان

202

جامعہ بلوچستان سے طالبعلموں کی جبری گمشدگی کے حوالے سے پیغام جاری کرتے ہوئے طلباء نے کہا ہے کہ بلوچستان کا شمار ملک کے پسماندہ ترین صوبوں میں کیا جاتا ہے صوبہ بھر میں تعلیمی ادارے نہایت ہی قلیل تعداد میں وجودر کھتے ہیں جس میں بلوچستان بھر کے طالبعلم علم کی پیاس بجھانے کیلیے انہی اداروں کا رخ کرتے ہیں انہی جامعات میں سے ایک جامعہ بلوچستان ہے جہاں صوبے بھر کے طالبعلم تعلیم کے غرض سے آتے ہیں لیکن گذشتہ چند عر صے سے جامعہ بلوچستان کی حالت نہایت ہی دگر گوں ہے، جامعہ کے احاطے سے طالبعلموں کے جبری طور پر گمشدگی کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے ۔

طلباء نے اپنے پیغام میں کہا کہ جہاں جامعہ کے احاطے میں چاروں جانب سکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد معمور ہے وہیں جامعہ بھر میں سکیورٹی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود جامعہ کے طالبعلموں کی ہاسٹل سے جبری طور پر گمشدگی کئی شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے-

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اور کیمروں کے باوجود طالبعلموں کا جبری طور پر لا پتہ ہونا اس امر کو واضح کر دیتا ہے کہ یو نیورٹی انتظامیہ اس عمل میں برابر کا شریک ہے –

طلباء کا کہنا ہے جہاں جامعہ کے احاطے سے طالبعلموں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے کا سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا وہیں گذشتہ ہفتے بروز سوموار جامعہ کے ہاسٹل ہی سے دوطالبعلم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا اور تاحال ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اس حوالے سے جامعہ کے انتظامیہ تک رسائی کی گئی لیکن انتظامیہ نے مختلف حیلوں بہانوں کا سہارا لیتے ہوۓ کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی، جامعہ کے طالبعلموں کوعلم کے بجاۓ زندانوں کے نظر کرنا ایک تشویشناک امر ہے-

طلباء کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ جامعہ کے احاطے سے طالبعلموں کی جبری گمشدگی میں یونیورسٹی انتظامیہ وائس چانسلر رجسٹرار اورسکیورٹی آفیسرز براہ راست ملوث ہیں جامعہ کے انتظامیہ کا طالبعلموں کی جبری گمشدگی میں براہ راست ملوث ہونا اس امر کو واضح کرتا ہے کہ انتظامی تعلیم کی بجاۓ طالبعلموں کو لاپتہ کرنے میں مگن ہے جامعہ انتظامیہ طالبعلموں کی بازیابی کے لیے کسی قسم کی کاروائی اورعملی اقدامات کو بروۓ کارنہیں لارہی اورمسلسل حیلوں بہانوں کا سہارا لے رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ انتظامیہ کی غیر سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے کل بروز منگل جامعہ بلو چستان کو تمام قسم کے سرگرمیوں کے لیے بند کیا جاۓ گا جس کے لیے آپ کی حمایت درکار ہوگی کیونکہ مذکورہ مسئلے نے ایک ایسی گھناؤنا شکل اختیار کی ہے جس میں طالبعلم محفوظ نہیں ہیں ۔