پنجگور: امن و امان کی مخدوش صورتحال پر خواتین کا احتجاج

211

پنجگور میں امن وامان کی بگھڑتی ہوئی گھمبیر صورتحال، نوجوانوں کی مسلسل قتل عام اورچوری ڈاکہ زنی کے خلاف خواتین اور بچیاں سڑکوں پر نکل آئے، قاتلوں کی گرفتاری اور پنجگور کے امن بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

پنجگور کے امن وامان کی بگھڑتی ہوئی صورتحال اور گذشتہ دنوں قتل ہونے والے تابش بلوچ، صغیر بلوچ، قدیر خلیل، قدیر، سفیر، جلیل سنجرانی، جعفر سلیم اور دیگر افراد کے قتل اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پنجگور میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے سڑکوں پر نکل کر ماڈل چوک پر شدید نعرہ بازی کرکے احتجاج ریکارڈ کیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے رکھے تھے جن پر قاتلوں کی گرفتاری، پنجگور میں امن بحال کرنے، لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے نعرے درج تھے۔

مظاہرین پنجگور فٹبال چوک سے نکل کر مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے ماڈل چوک آ پہنچے جہاں مقررین نے خطاب کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پنجگور کی امن وامان انتہائی مخدوش ہیں روزانہ ہمارے بھائی رشتہ دار بزرگ نوجوان قتل ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور میں گزشتہ ایک مہینے سے 30 سے زائد ہمارے نوجوان بزرگ اور بے گناہ افراد قتل ہوچکے ہیں لیکن تاحال کوئی قاتل گرفتار نہیں ہوئے ہیں۔

مظاہرے سے خواتین کا کہنا تھا ہمیں مجبوراً اپنے بھائیوں کی تحفظ کیلئے سڑکوں پر نکل آنا پڑا ہے ہمیں انصاف اور سفاک قاتلوں کو کٹہرے میں لاکر کھڑا کرنا چاہیے انصاف اور امن کی بحالی تک خاموش نہیں بیٹھے گئیں۔

انہوں نےکہا کہ ذمہ داران پنجگور کے عوام کو تحفظ دین اور پنجگور کے امن بحال کرنے سفاک قاتلوں کو فوری گرفتار کریں۔