بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی، بی این ایم نے اگست کے مہینے کی رپورٹ جاری کردی

150

بی این ایم ماہ اگست رپورٹ: 50 سے آپریشنون میں پاکستانی فوج و سی ٹی ڈی کے ہاتھوں 24 افراد قتل، 40 افراد جبری لاپتہ، 12 افراد نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل، 13 افراد کی لاش برآمد، جنگلات کے وسیع سلسلہ فوج نے نذر آتش کیے۔ دل مراد بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکریٹری

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے ماہ اگست 2021 کی تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگست کے مہینے میں 50 سے زائدفوجی آپریشنوں میں نام نہاد کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) و فوج کے ہاتھوں 24 افراد قتل، 40 افراد جبری لاپتہ، 13 لاشیں ملیں، 12 افراد قتل ہوئے، جن کے محرکات معلوم نہ ہوسکے۔ دو جبری لاپتہ افراد کی قبریں برآمد ہوئیں۔ آواران کے تحصیل مشکے میں پاکستانی فوج نے جنگلات کے وسیع سلسلے کو نذرآتش کیا۔ جبری لاپتہ تین افراد پاکستانی فوج کے ٹارچرسیلوں سے بازیاب ہوئے ۔

انہوں نے کہا گزشتہ سال سے پاکستانی فوج نے زیرحراست افراد کو کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)کے نام پہ جعلی مقابلوں کے نام پر قتل کرنا شروع کیا۔ اسی مہینے میں 24 جبری لاپتہ افراد کو زندانوں سے نکال کرقتل کیا گیا۔ انہیں سی ٹی ڈی کے ذریعے مقابلے کا نام دیا گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام پاکستانی فوج کے زندانوں میں قید تھے۔ پاکستان فورسز کے پاتھوں ان کے اغوا ہونے کی تمام ثبوت موجود ہیں۔ زیرحراست افراد کو قتل کرنے کاسلسلہ نیانہیں ہے۔ پہلے مظلوم بلوچوں کو قتل کرکے پاکستانی فوج ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دیتی تھی۔ بطور ریاست پاکستان میں یہ اخلاقی جرات کبھی پیدا نہ ہوئی کہ وہ بلوچوں کے قتل اور اغوا کی ذمہ داری لے۔ اب بلوچ نسل کشی اور قتل عام کے لیے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کا نام استعمال کیا جا رہا ہے۔

دل مراد بلوچ نے کہا پاکستانی ریاست اور فوج نے اس مہینے میں جن افراد کو کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے نام پر مقابلے کانام دے کرقتل کر دیاہے وہ تمام لوگ سالوں سے پاکستانی زندانوں میں قیدتھے۔ ان کی ثبوت موجود ہیں۔ان کے نام اور تفصیل یوں ہیں:
جمیل احمد ولد محمد حسن سکنہ گچک کہن کو 19 مارچ 2021 کو، خان محمد سکنہ گدر سوراب کو 2019 کو پنجگور سے کو پاکستانی فوج نے حراست میں لیاتھا۔ انھیں 9 اور 10 اگست2021 کی رات نیوکاھان شال (کوئٹہ ) میں پانچ دیگر افراد کے ساتھ جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔ صدام ولد اسماعیل سکنہ پنودی دشت ضلع کیچ کو ملیر کراچی سندھ سے 24 اپریل 2018، محمد ساجد ولد محمد صادق سکنہ وشبود ضلع پنجگور کو پنجگور سےسنہ 2018، شعیب ولد عطا محمد سکنہ گرمکان ضلع پنجگور کو 24 اپریل 2018 کو دبئی سے کراچی آتے ہوئے کراچی ائرپورٹ سے، عبدالحاد ولد رستم سکنہ پروم ضلع پنجگور کو پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کر دیا تھا۔ انھیں سی ٹی ڈی کے دعوے کے مطابق 26 اگست 2021 کو کوہاڑ ڈیم ضلع لورالائی کے مقام پر قتل کیا گیا۔

سمیع اللہ پرکانی سکنہ سبزل روڈ کوئٹہ، جمیل احمد پرکانی سکنہ مشرقی بائی پاس کوئٹہ کو پولیس کی ایگل فورس نے بم برآمدگی کے الزام میں 18 جنوری 2021 کو گرفتار کیاتھا۔ عارف مری ولد سیدان مری سکنہ مری آباد شال (کوئٹہ) کو پاکستانی فوج نے 28 فروری 2021 کو ان کے دکان سےحراست میں لے کرجبری لاپتہ کیاتھا۔ انھیں 7 اور 8 مارچ 2021 کی درمیانی شب کواسپلنجی ضلع مستونگ میں سی ٹی ڈی نے قتل کیا۔

بی این ایم انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں ایک واضح انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی و علاقائی تنظیموں کی خاموشی بلوچ نسل کشی میں براہ راست معاون ثابت ہورہی ہے۔

ذیل میں روزنامچے کی صورت میں تمام واقعات کاتفصیل ملاحظہ فرمائیں۔
1 اگست 2021

۔۔۔کراچی سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں راشد حسین کا جبری لاپتہ بہنوئی علی جان بلوچ بازیاب ہوگیا۔

۔۔۔کوئٹہ سے ایک نعش لائی گئی ہے ،جس کا شناخت اورقتل کے محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔

3اگست 2021

۔۔۔پنجگورکے علاقےچتکان میں نامعلوم موٹرسائیکل سوار نے قدیر احمد ولد خلیل بلوچ کوتشدد کے بعد قتل کردیا

4 اگست 2021

۔۔۔جھاوکے مختلف علاقوں دراج کور،بدرنگ ،ھراس کورمیں پاکستانی فوج کاآپریشن ،زمینی فوج کے سینکڑوں ٹرک اورموٹرسائیکل پرنفری اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔

۔۔۔نصیر آبادمیں سی ٹی ڈی نے ایک شخص کو حراست میں لینے کادعوی کیاہے لیکن اس شخص کی شناخت ظاہرکی ہے اورنہ ہی اسے میڈیاکے سامنے لایاگیاہے۔

۔۔۔تربت کے مرکزی شہرکیچ آپسرسے پاکستانی فوج کے ہاتھوں 9اپریل کوجبری لاپتہ جہانزیب بازیاب ہوگئے ۔

۔۔۔ پنجگور کے علاقے کیلکور میں پندرہ سے زائد فوجی گاڑیاں آپریشن کے لیے علاقے میں داخل ہوئے ہیں۔

5اگست 2021

پنجگورکے علاقے چتکان نوعمر لڑکا قابوس لاپتہ ہوگیاہے،بتایاجارہاہے کہ اس بچے کواسی گروہ نے اغواکیاہے جس نے گذشتہ دنوں دو معصوم بچوں کواغواکے بعد تشددکے ذریعے قتل کیاتھا۔

۔۔۔پنجگورکے علاقے گچک میں پاکستانی فوج نے مقامی کاشتکاروں سے باقاعدہ لگان کی ادائیگی یا فصل کی جبری فروخت کے لیے دباؤ ڈالناشروع کیاہے ، پاکستانی فوج نے کاشتکاروں سے مطالبہ کیا ہے وہ فی بوری پیاز پر پاکستان فوج کو 20 روپیہ لگان دیں یا فصل فوج کو فروخت کردیں۔

۔۔۔کوئٹہ کے علاقے کچلاک سے عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے ممبرعبیداللہ کاسی کوتاوان نہ ملنے پر قتل کردیا گیا۔قتل کے بعد عبیداللہ کاسی کی ویڈیووائرل ہوگئی ہےجس میں وہ کہہ رہے ہیں ایف سی والوں کامطالبہ پورا کریں بصورت دیگر لاش سرانان کے قریب سے برآمد ہوئی ہے جسے پوسٹ ماٹم کے لیے شال منتقل کردیاگیا۔ 26 جون 2021 کو عبیداللہ کاسی کو نامعلوم مسلح افراد نے گھر کے قریب سے گن پوائنٹ پر اغواء کیا تھا اور وہ گذشتہ دو مہینے سے جبری لاپتہ تھے۔

۔۔۔کوئٹہ نامعلوم افرادکی فائرنگ سے ولی محمد بادیزئی نامی شخص ہلاک ہوگئے،محرکات معلوم نہ ہوسکے۔

6اگست 2021

۔۔۔پنجگورمیں قابض فوج کے ساتھ جھڑپ میں بلوچ سرمچار تابش عنایت بلوچ شہیدہوگئے ،جن کاتعلق بلوچ لبریشن آرمی سے تھا۔

۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی میں ایک شخص کی لاش برآمد ہوگئی ہے۔ ابھی تک اسکی شناخت نہ ہوسکی ۔

7اگست 2021

۔۔۔پنجگورکے علاقے کیلکور سری گڈگی میں پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے کئی گھروں کی تلاشی لی اورلوگوں کو دھمکی دی کہ اگربلوچ سرمچاروں نے ان حملہ کردیاتواس کابدلہ لوگوں کی گھروں کوجلاکرلے گا۔

۔۔۔آواران کے علاقےبزداد میں پاکستانی فوج نے بڑے پیمانے پرآپریشن کاآغازکردیا۔

۔۔۔دالبندین کے علاقے فیصل کالونی میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے استاد محمد نبی شدیدہوگئے ،طبی امدادکے لئے کوئٹہ ے جانے کے دوران زخموں کی تاب نہ لاکرفوت ہوگئے ،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔

8 اگست 2021

۔۔۔ پنجگور کے علاقے کیلکور سری گڈگی میں پاکستانی فوج نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر دو افراد نواز ولد عیسیٰ اور اللہ بخش ولد سخی داد کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا، تاہم فوج نے بعد ازاں اللہ بخش کو چھوڑ دیا جبکہ نواز تاحال لاپتہ ہے۔

۔۔۔ پنجگور کے علاقے وشبودمیں ریاستی حمایت یافتہ گروہ ڈیتھ اسکواڈ سے تعلق رکھنے والے افراد نے ایک شخص فیض ولد وحید کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہےخدشہ ہے کہ اسے پاکستانی فوج کے حوالے کیاجاچکاہے۔

۔۔۔مستونگ دشت تیرامیل میں 10 افراد کی لاشیں لاوارث قرار دے کر دفن کردیے گئے۔جن کی نماز جنازہ چھیپا کے عملے نے خود ادا کی۔

۔۔۔کراچی میں پاکستانی فوج نے محمد مراد بگٹی ولد خان بخش بگٹی کو 30 جولائی 2021 کو گبول اسٹاف ضلع ملیر میں واقع ان کے گھر سے رات کے تین بجے چھاپہ مار کر حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔جس کی آج تصدیق ہوئی ۔
9 اگست 2021

۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ گومازی ،شنکن بازار میں پاکستانی فوج نےرزاق ولدشمبے خان کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس سے پاکستانی فورسز نے بالاچ ولد توکلی چھلگری مری کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

10اگست 2021

۔۔۔کوئٹہ میں پاکستانی فوج نے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے نام پرنیوکاہان میں 5 افراد کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا جن میں ایک کا نام خان محمد اور دوسرے کا جمیل احمد ہے جبکہ دیگر تین کی تاحال شناخت نہیں ہوئی ہے۔

۔۔۔مستونگ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں 20 اکتوبر 2017کوجبری لاپتہ عبدالغفار ولد محمد صالح بازیاب ہوگئے ۔

۔۔۔کیچ کے علاقے بلیدہ الندور میں پاکستانی فوج نے چھاپہ مار ایک نوجوان شہاب ولد بشیر کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔

۔۔۔آواران کے مغربی پہاڑی سلسلے اورگچک کے علاقے سولیر پاکستانی فوج بڑے پیمانے پرآپریشن کررہاہے ۔

۔۔۔پنجگور کے علاقے پنچی تسپ میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے محمد حسین ولد جمعہ ہلا ک اور محمد علی ولد رحمت زخمی ہوگئے ۔

11اگست 2021

۔۔۔کیچ کے علاقے ہیرونک میں پاکستانی فوج چھاپہ مار کر شہمیر ولد بدل ، نذیر ولد بنگل اور اس کے گیارہ سالہ بچے پرویز کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔ انہیں کچھ دن بعد چھوڑ دیا گیا۔

۔۔۔آواران کے باشندے نجیب بلوچ کوپاکستانی فوج نے پنجگورسے کراچی جاتے ہوئے بس سے اتارکرجبری لاپتہ کردیا، نجیب بلوچ جبری لاپتہ جمیل بلوچ کے بیٹے ہیں واضح رہے کہ جمیل بلوچ کوپاکستانی فوج نے 2013 کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیاتھا۔

12اگست 2021
۔۔۔کوہلوسے دو جبری لاپتہ بلوچ حفیظ اللہ مری ولد محمد حسین مری اور بشیر احمد مری ولد محمد ابرہیم مری سکنہ کوہلوکی قبریں سندھ کے علاقے کشمور سے دریافت ہوئی ہیں، حفیظ اللہ مری کی قبر کی تختی پر ان کا تاریخ وفات پیر ، 8 اگست ، 2016 درج ہے جبکہ بشیر احمد کی قبر پر تاریخ وفات 11 جولائی 2014 بروز جمعہ بمطابق 12 رمضان درج ہے۔

۔۔۔کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ملائی بازارمیں پیربخش کے گھرمیں چھاپہ مارکرپاکستانی فوج نے پندرہ سالہ اخلاق کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

13اگست 2021

۔۔۔ پنجگور سے پاکستانی فوج نے ایک شخص سعد اللہ ولد حاجی حمید کو حراست میں لینے کے بعدجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔ مستونگ سے پاکستانی فوج نے شہیدظہوربلوچ کے بھائی جواداورچچازاد بابل کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔آواران کے علاقے گیشکور سنڈم سے پاکستانی فوج نے امداد ولدشہید خدابخش رخشانی کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیاواضح رہے کہ خدابخش 2 فروری 2015کوحراست میں لینے کے بعد تشددسے قتل کرکے اگلے ہی دن ان کی مسخ لاش خضدارمیں پھینک دی تھی ۔

۔۔۔پنجگورکے علاقے وشبود سے پاکستانی فوج نے بلوچستان یونیورسٹی پنجگورکیمپس کے طالب علم مطیع اللہ ولدعبدال رزاق اور شہزاد ولد خیربخش کوحراست میں لینے کے جبری لاپتہ کردیا۔

14اگست 2021

۔۔۔خضدارکے علاقے زہری میں نامعلوم افرادنے فائرنگ کرکے سیف اللہ لوٹانی ولد حاجی راوت خان لوٹانی کو ہلاک کردیا،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔

۔۔۔کوئٹہ سےپاکستانی فوج نے آفتاب قمبرانی سکنہ کلی قمبرانی کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا،آفتاب پیشے کے لحاظ سے دکاندارہے۔

16اگست 2021

۔۔۔ آواران سے پاکستانی فورس بلوچستان پولیس کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے دو افراد سراج احمد اور حسن جان ولدرحمت کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہےلیکن ابھی تک انہیں نہ میڈیااورنہ ہی عدالت کے سامنے پیش کیاہے ۔

۔۔۔ کیچ کے علاقے کیساک سے مولابخش مزار نے آج تصدیق کی ہے کہ ان کے جوان سال بیٹے مختار اور بہاؤالدین کوپاکستانی فوج نے حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیاہے ۔انہوں نے بتایا کہ میرے بیٹے بہاؤالدین اور ان کے بھائی کو عیدالفطر سے پہلے تربت سے اٹھاکر لاپتہ کیا گیا بعد ازاں بھائی کو رہا کردیا گیا لیکن اس کے بعد میرے بڑے بیٹے مختار اے ایس ایف کے ملازم کو کوئٹہ سے دوران ڈیوٹی لاپتہ کیا گیا جو ابھی تک اپنے بھائی بہاؤالدین کے ساتھ لاپتہ ہیں۔

۔۔۔منگچرمیں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے حافظ نور محمد ولد عیسی جتک ہلاک ہوگئے ،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔

17اگست 2021

۔۔۔مستونگ سے دس دن قبل کوئٹہ کلی رئیسانی سے جنسی زیادتی کے قتل کئے گئے آٹھ سالہ بچہ نصیب اللہ کی لاش برآمد ہوئی ۔

۔۔۔مشکے نوکجو کے رہائشی اشرف ولد ملا اسمائیل کوپاکستانی فوج نے 15 جولائی 2020 کو پنجگور موٹرسائیکل مارکیٹ سے حراست میں جبری لاپتہ کردیا۔

18اگست2021

۔۔۔مستونگ کے علاقے کانک سے پاکستانی فوج نے سیف اللہ سکنہ کانک کو کوئٹہ جاتے ہوئے سفرکے دوران حراست میں لے کرجبری لاتہ کردیا ۔

19اگست 2021

۔۔۔کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس سے پاکستانی فوج نے رمضان ولد لال محمد چلگری مری اور بالاچ ولد توکلی چلگری مری کو ان کے گھروں سے حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

20 اگست 2021

۔۔۔تربت کے علاقے عومری کہن سامی نامعلوم مسلح افرادنے فائرنگ کرکے شاہ جہان ولد الطاف گچکی کوقتل کردیا، تاہم قتل کے محرکات سامنے نہیں آئے ہیں۔

۔۔۔ہرنائی سے پاکستانی فوج نے خان محمد ولد رؤف چلگری مری کوہرنائی بازار حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔گوادرمیں عمرجان نے چینیوں پرفدائی حملہ کرکے شہیدہوگئے ،حملے کے بعد فوج کی فائرنگ سے دوبچے موقع پرشہیدجبکہ ایک بچہ زخمی ہواجو زخموں کی تاب نہ لاکربعد دم توڑ گئے ۔

21اگست 2021

۔۔۔چاغی کے علاقے نوکنڈی سے ایک شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد،ابھی تک شناخت نہ ہوسکی ہے ۔

۔۔۔منگچر تلاری میں نامعلوم افرادنے فائرنگ کرکے براہوئی زبان کے گلوکار استاد ایوب شہزاد محمد حسنی کوقتل کردیا۔

۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی مائی گاڑھی مزارکے قریب سے نورحسین نامی شخص کی لاش برآمدہوئی ہے ،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔

۔۔۔ہرنائی سے پاکستانی فوج نے خان محمد ولد روف چھلگری کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

22اگست 2021

۔۔۔ نوشکی سے کوئٹہ آتے ہوئے سریاب کوئٹہ کے رہائشی نوجوان شفیع اللہ کو مستونگ کانک کے مقام پر پاکستانی فوج نے گاڑی سے اتار کرجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔پنجگورکے علاقے گچک سے پاکستانی فوج پنڈل نامی شخص کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

23اگست 2021

۔۔۔گچک پنجگورکے علاقے ٹوبہ سولیر سے ایک آپریشن میں پاکستانی فوج نے محمد حسن ، میر درے خان اور انور کو ان کے گھر سے تشدد کرنے کے بعدجبری لاپتہ کردیا۔آپریشن کے دوران فوج نے بچوں اور خواتین پرشدیدتشددکی ۔

۔۔۔ڈھاڈرمیں نامعلوم افرادنے 19 سالہ مہران خان کو قتل کرکے اس کی لاش 20 ٹکڑوں میں تقسیم کرکے آگ لگا دی گئی۔

۔۔۔کوئٹہ میں سی ٹی ڈی نے فوج کے ہاتھوں دوسال قبل جبری لاپتہ خان محمد خان عرف خان جان سکنہ گدر سوراب کوایک جعلی مقابلے میں قتل کردیا۔انہیں فوج نےپنجگور سے جبری لاپتہ کیا تھا۔

۔۔۔کیچ کے علاقے کوشک بلیدہ سے پاکستانی فوج نے حاتم ولد درمحمد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

24اگست 2021

۔۔۔کوئٹہ ،نیوکاہان جرگہ کمیٹی کے ممبراور وزیرخان مری بابا خیربخش مری اور شہید بالاچ مری کے قریبی ساتھی وزیرخان مری ایک نجی ہسپتال میں وفات پاگئے۔انہوں نے ماضی میں تحریک آزادی میں مضبوط کرداراداکیاتھا۔

۔۔۔کولواہ کے علاقے بلور، سگک،شاپکول اورگرد و نواح میں پاکستانی فوج نے جارحانہ کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔ اس آپریشن میں 15کے قریب فوجی ٹرک اور دو ہیلی کاپٹرحصہ لے رہے ہیں ۔

25 اگست 2021

۔۔۔افغانستان کے علاقے کندھارمیں طالبان نے بلوچ پناہ گزینوں کے گھروں پہ حملہ و قبضہ کرلیا ہے۔دیگراملاک کے علاوہ طالبان بلوچ مہاجرین کے چارگاڑیاں بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

26 اگست 2021

۔۔۔ لورالائی میں سی ٹی ڈی نے پاکستانی فوج کے ہاتھوں مختلف اوقات میں سات جبری گمشدہ فرادکوقتل کردیا۔سی ٹی ڈی کے مطابق ان کاتعلق بلوچ مسلح تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ تھاجبکہ حقیقت میں یہ تمام افرادپاکستانی کے حراست میں تھے ۔

۔۔۔ گوادر کے علاقے بلوچ وارڈسے پاکستانی فوج نے شعیب ولد عزت کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔ شعیب بلوچ بی ایس او آزاد کے سابقہ سنڑل کمیٹی کے ممبر شہید کامریڈ قیوم بلوچ اور بی این ایم جرمنی زون کے رہنما شار حسن کے کے بھانجے ہیں۔

27 اگست 2021

۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت سے شاپک کے رہائشی نورخان بلوچ کوپاکستانی فوج نے ایک بارحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا، نورخان کو گذشتہ سال بھی پاکستانی فوجی اہلکاروں نے کئی مہینے تک جبری لاپتہ رکھا تھا۔

۔۔۔ پنجگور کے علاقے کیلکور میں ایک شخص حکیم ولد غلام محمد کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔پاکستانی فوج کے ہاتھوں 13قبل جبری لاپتہ احسان ارجمندی بازیاب ہوگئے۔احسان ارجمندی بلوچ ہیں اورناروے کے شہری بھی ،وہ 2013کو بلوچستان اپنے رشتے داروں سے ملنے آیاتھا۔

۔۔۔پنجگور کے علاقے پروم نوکبند میں پاکستانی فوج نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر دو نوجوان فیصل ولد دوست محمد اور باسط ولد خالدکوحراست میں لے جبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔ مشکے کے مغربی پہاڑی علاقے کلان، راحت،اسپیت کوہ، پتندراورشمالی پہاڑی سلسلے سنہڑی، کھیر تھر، نوانوں سمیت گردونواح میں پاکستانی فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن کاآغازکردیاہے ،اس آپریشن میں جنگی ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں ۔

28اگست 2021

۔۔۔گوادرسے ماہی گیر اتحاد کے رہنماء یونس انورکوپاکستانی فوج نے حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

29اگست 2021

۔۔۔کیچ کے مرکزی شہرتربت دشتی بازارسے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 12 اگست کوجبری لاپتہ اخلاق ولد پیر بخش بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ۔

30اگست 2021

۔۔۔مشکے کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی بربریت جاری ہے ،فوج نے مختلف ندیوں میں پیش کے وسیع جنگلات نذرآتش کردیئے ۔
31اگست 2021

۔۔۔مستونگ میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مزید11 پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ افرادکو قتل کردیالیکن علاقے میں کہیں بھی دوطرفہ جھڑپ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

31اگست 2021

۔۔۔کوئٹہ ہدہ جیل روڈ سے پاکستانی فوج نے فیاض ولدحاجی فیض محمدکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔کوئٹہ کے علاقے کیچی بیگ سے پاکستانی فوج نے جاوید شمس ولد شمس الحق حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔

۔۔۔ مستونگ کے علاقے کردگاپ سے پاکستانی فوج نے ذاکر بلوچ ولدمحمد یوسف اور مدثر ولد ٹکری سیف اللہ سرپرہ کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔