عثمان کاکڑ کی رحلت مظلوم عوام کیلئے ایک سانحہ ہے – بلوچ یکجہتی کمیٹی

279

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے عثمان کاکڑ کی اچانک رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عثمان کاکڑ کی اچانک موت نے پشتون قوم کے ساتھ بلوچ قوم کو بھی افسردہ کر دیا ہے وہ مظلوم اقوام کیلئے ایک آواز تھے اور بلوچستان کے اندر ریاستی جبر اور ناانصافیوں پر ہمیشہ بولنے والوں میں سے تھے۔ بلوچستان پارلیمنٹ میں وہ واحد سیاستدان دیکھنے کو ملتے تھے جو مظلوم اقوام کیلئے سچے دل سے بات کرتے اور ان کیلئے انصاف مانگتے تھے۔ سیاست سے سنجیدہ عثمان کاکڑ جیسے لوگوں کی اچانک اس طرح دنیا سے کوچ کرنا کسی سانحہ سے کم نہیں بلوچ قوم اس مشکل غم اور درد میں عثمان کاکڑ کے خاندان اور پشتون قوم کے ساتھ برابر شریک ہے۔ بلوچ قوم عثمان کاکڑ کی سیاسی جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی اور انہیں ان کی رحلت کے دن سلام پیش کرتی ہے۔ مظلوموں کی تاریخ میں عثمان کاکڑ جیسے لوگ ہی زندہ رہتے ہیں جو وقتی لالچ و آسائش اور کچھ مفاد و مراحات کی خاطر اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرتے اور نہ ہی طاقت کی کرسی اور پوزیشن کی خاطر مظلوم عوام کے خون کا سودا کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ عثمان کاکڑ نے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر جس طرح مظلوم بلوچ، پشتون، سندھی اور دیگر اقلیتوں پر ریاستی جبر پر بات کی ہے اور اپنے سیاسی اصولوں پر آخری دن تک کھڑے رہے یہ اس بات کا غماز ہے کہ اگر کوئی سیاستدان حقیقی معنوں میں اپنے قوم اور لوگوں کا نمائندہ ہو تو انہیں کوئی بھی طاقت اور پوزیشن ظالم کا ساتھ دینے پر مجبور نہیں کرسکتی عثمان کاکڑ کی زندگی اور سیاسی کیرئیر اس بات کی حقیقی نمائندگی کرتی ہے انہوں نے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بھی کبھی اپنے ضمیر اور ایمان کا سودا نہیں کیا بلکہ ظالم کے خلاف ہمیشہ بولتے رہے۔ طالب علمی کے دور سے لیکر ایوان میں پہنچنے تک انہوں نے کبھی بھی سیاست کو بطور زاتی مفاد کیلئے استعمال نہیں کیا وہ اس عہد میں تمام سیاست دانوں کیلئے ایک زندہ مثال ہے۔ وہ مظلوم قوموں کے ساتھ رہے اس لیے آج ان کی رحلت پر نہ بلکہ پشتون بلکہ بلوچ گھروں میں بھی افسردگی ہے جبکہ مفاد کیلئے سیاست کرنے والوں کے موت پر ان کا اپنا قوم بھی افسردہ نہیں ہوتا، تاریخ ایسے لوگوں کی ہے جو بھی حق اور سچ کا ساتھ دیتے ہیں تاریخ میں وہ ہمیشہ بطور ہیرو یاد رکھے جاتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ہم اس مشکل اور سخت گھڑی میں پشتون اقوام اور ان کے خاندان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ انہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور خاندان کو اس مشکل گھڑی کو برداشت کرنے کی توفیق دے۔