بلوچستان میں حکمران فوج کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں – ماما قدیر

149

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج جاری ہے، احتجاج کو مجموعی طور پر 4198 دن مکمل ہوگئے۔ سکھر سے یامین سندھی، ملیر سے سیاسی و سماجی کارکن اویس ستار بلوچ، صوبان بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہ پاکستان میں بلوچستان وہ واحد خطہ ہے جہاں فوج حکمرانی کرتی ہے اور فوج کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں اس لیے کیونکہ اس ملک کی خصوصیت یہی ہے کہ سیاسی قیادت ہمیشہ فوج کے تابع رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا تھا کہ بلوچستان میں لوگوں کی بنیادی حقوق آج بھی منظم طریقے سے پامال کیے جارہے ہیں جس میں وہ زندہ رہنے کا حق، رشتہ داروں سے ملنے کا حق، لکھنے اور بولنے کا حق حتیٰ کہ عبادت کا بھی حق چھین لیا گیا ہے لیکن ان تمام پابندیوں کے باوجود آج بلوچستان کے اندر بھر پور پرامن جدوجہد آگے بڑھ رہی ہے۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف وہ ہیں جو پرامن جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور سروں کی قربانی دے کر اجتماعی قبروں میں دفن ہورہے ہیں جبکہ دوسری طرف وہ ہیں جو جمہوریت کے خوشنما لیکن دراصل بدصورت نعروں کے تحت لوگوں کو ورغلاکر غلامی میں لے جانا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حقائق کے نام پر بنائے جانے والے کمیشن حقائق کی تذلیل کے سواء کچھ بھی نہیں ہیں، قاتلوں، جلادوں کی مقتولوں اور مظلوموں کیساتھ کیسی مصالحت، کیسی امن و شانتی، ان کی تو قبروں سے آوازیں آرہی ہے کہ ہماری جانوں اور زندگیوں کا کوئی حساب کرے۔