نامور صحافی رابرٹ فسک انتقال کرگئے

138

مشرق وسطیٰ کی رپورٹنگ کے حوالے سے نامور آئرش صحافی رابرٹ فسک 74 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

رابرٹ فسک نے مختلف اداروں سے وابستہ رہتے ہوئے مشرق وسطیٰ کی رپورٹنگ کی۔ انہوں نے اپنی سب سے پہلی ملازمت 1976 میں شروع کی جب وہ دی ٹائمز کے نمائندے کے طور پر بیروت گئے۔

ان کے بیروت میں قیام کے دوران انہیں لبنان کی خانہ جنگی پر رپورٹنگ کا موقع ملا جس کو بعد میں انہوں نے ایک کتاب کی شکل میں بھی شائع کیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایرانی انقلاب اور اس کے بعد ہونے والی ایران عراق جنگ کی کوریج میں حصہ لیا۔ اس کے بعد فسک نےبرطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کے لئے رپورٹنگ کا آغازکیا اور وہ اپنی وفات تک اس ادارے سے وابستہ رہے۔ رابرٹ فسک نے دی انڈیپنڈنٹ کے لئے 1990 میں اسامہ بن لادن کا انٹرویو کیا۔

مشرق وسطیٰ کے علاوہ فسک نے آئرلینڈ کی لڑائی پر بھی کوریج کی اور پھر بوسنیا اور کوسوو میں ہونے والی جنگوں کی رپورٹنگ کی۔

رابرٹ فسک کو بشار الاسد کی حکومت کے کیمیائی حملوں پر شکوک و شبہات کے اظہار کی وجہ سے متنازعہ حیثیت مل گئی تھی۔

فسک کو ان کی بہترین رپورٹنگ کی وجہ سے بیرون ملک بہترین صحافی ہونے کا پریس ایوارڈ سات بار نوازا گیا۔

دی انڈیپنڈنٹ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کرسچن بروٹن نے فسک کی یاد میں لکھا “نڈر، پر عزم، بلا خوف اور لگن سے سچائی کی تلاش میں مصروف رہنے والے رابرٹ فسک اپنے دور کے بہترین صحافیوں میں سے ایک تھے۔ انڈیپنڈنٹ میں ان کا راستہ ہمارے لئے ہمیشہ مشعل راہ رہے گا۔