معروف شعیہ اسکالر اختر نقوی چل بسے

107

خاندانی زرائع کے مطابق علامہ ضمیر اختر نقوی کی طبیعت رات گئے اچانک بگڑ گئی اور اسے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

ضمیر نقوی کی میت انچولی امام بارگاہ منتقل کی جائے گی اور ان کی نماز جنازہ بعد نماز مغرب شہدائے کربلا امام بارگاہ انچولی سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔

علامہ ضمیر اختر نقوی کی تدفین وادی حسین قبرستان میں کی جائے گی۔

علامہ ضمیر اختر نقوی بھارتی شہر لکھنو میں پیدا ہوئے، وہ ایک خطیب ہونے کے ساتھ ساتھ شاعر بھی تھے۔

ضمیر اختر نقوی نے شاعری، مرثیہ نگاری سمیت درجنوں کتابیں لکھیں، انہوں نے شہزاد قاسم ابن حسن پر دو جلدوں پر مشتمل سوانح تحریر کی۔

علامہ ضمیر اختر نقوی کی تصنیف معراج خطابت 5 جلدوں پر مشتمل ہے۔