شاہینہ شاہین اور موٹروے واقعے کے خلاف کوئٹہ میں احتجاج

104

تربت میں شاہینہ شاہین کے قتل اور لاہور موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی، ٹرانس جینڈر ا ور بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے خلاف عورت الائنس کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھر میں گھریلو تشدد سیاہ کاری کے قتل اور عورت جس عدم تحفظ کا شکار ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عورت رات کے وقت بغیر کسی مرد کے سفر نہیں کرسکتی تو یہ حکومت کی ناکامی ہے جو عورت کو تحفظ نہیں دے سکتی، بلوچستان میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے عورت گھر کے اندر بھی عدم تحفظ کا شکار ہوچکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہینہ شاہین بلوچ کا مکران جیسے باشعور سیاسی سرزمین جیسے علاقے میں غیرت کے نام پر قتل ایک لمحہ فکریہ ہے کونسے ایسے عوامل ہیں جو مکران میں پیدا کیے جارہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ تربت جہاں عورت سب سے زیادہ سیاسی شعور رکھتی ہے ہرشعبے میں آگے آرہی ہے وہاں پر سیاہ کاری جیسا گھناؤنا عمل کیسے اور کیوں شروع کیا جارہا ہے یہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے جس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

مقررین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہینہ کے قتل میں ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتار اور سیاہ کاری کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گجرانوالہ موٹر وے پر خاتون کی اس کے بچوں کے سامنے عصمت دری کی مذمت کرتے ہیں پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عورت کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ملزمان کو سزائیں دیں۔