خیبر پختونخواہ اور سندھ میں پولیس پر حملے، 5 اہلکار زخمی

202

خیبر پختوانخواہ اور سندھ میں دو حملوں میں پولیس موبائل اور پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا ہے جن کے نتیجے میں مجموعی طور پر پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ ان میں شدید زخمی بھی شامل ہیں۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لوئر دیر تحصیل میں میدان کے علاقے حیاسیرئی میں پولیس موبائل معمول کی گشت پر تھی جہاں پہلے سے سڑک پر نصب شدہ بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ جبکہ حوالدار سمیت تین اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔

زخمیوں میں حوالدار طارق منیر، سپاہی جان باچا اور ڈرائیور نظیر شامل ہیں۔ دھماکے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچ گئی اور علاقے کو محاصرے میں لیکر تفتیش شروع کردیا۔

دریں اثناء سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں نامعلوم افراد نے مومن آباد پولیس اسٹیشن کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس اسٹیشن جزوی نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے ناکہ بندی سخت کردی تاہم کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاعات موصول نہیں ہوسکی ہے۔

دونوں حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے تاہم خیبر پختونخواہ میں مذہبی مسلح تنظیمیں اور سندھ میں سندھی آزادی پسند مسلح تنظیم اس نوعیت کے حملوں کی ذمہ داری ماضی میں قبول کرتی رہی ہے۔