بلوچستان: کوئٹہ میں انٹرنیٹ سروس پراسرار طور پر بند

449

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تھری اور فور جی انٹرنیٹ سروس پراسرار طور پر بند کردی گئی۔

کوئٹہ میں پیر کی شب موبائل انٹرنیٹ سروس اچانک بند کردی گئی اور تاحال سروس بند کرنے کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر محکمہ داخلہ بلوچستان، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں تھری او ر فور جی سروس بند نہیں کی اور نہ ہی ایسی کوئی سفارش وفاقی حکومت کو بھیجی گئی ہے البتہ وفاقی حکومت کی جانب سے اگر یہ اقدام کیا گیا ہے تو اس متعلق علم نہیں ہے۔

دوسری جانب اچانک سروس بندش کی وجہ سے عوام کو تشویش اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ پی ٹی اے حکام نے بھی تاحال اس حوالے کچھ نہیں بتایا ہے۔

خیال رہے بلوچستان کے ضلع قلات، پنجگور اور کیچ سمیت دیگر علاقوں میں گذشتہ پانچ سال سے تھری جی اور فور جی انٹرنیٹ معطل ہے جس کے حوالے سے کئی علاقوں میں مظاہرے بھی ریکارڈ کرائے جاچکے ہیں۔

کرونا وائرس کے باعث ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے آن لائن کلاسز لینے کا فیصلہ کیا لیکن کئی علاقوں میں انٹرنیٹ نہیں ہونے یا خراب سروس کے باعث طلباء کلاسز لینے سے قاصر ہے۔

اس حوالے سے بلوچستان میں طلباء تنظیمیوں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔

گذشتہ روز بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اور بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل (اسلام آباد) کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب میں اس حوالے سے پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے طلباء کو اس جدید دور میں انٹرنیٹ جیسے سہولیات میسر نہیں ہے اور دوسری جانب حکومت اور تعلیمی اداروں کے انتظامیہ صرف اشرافیہ طبقے کے طلبہ کو مدنظر رکھ کر اپنے تعلیمی منصوبے بنارہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ آن لائن کلاسز کیخلاف ہر فورم پر جدوجہد کریں گے اور اِس ضمن میں لیگل کاروائی کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔

دارالحکومت کوئٹہ میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کو بعض حلقے سیکورٹی وجوہات قرار دے رہے ہیں تاہم متعلقہ حکام یا سرکاری سطح اس طرح کا کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔