بلوچستان کا 465 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

196
File Photo

بلوچستان کا مالی سال 21-2020ء کیلئے 465 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا، جس میں ترقیاتی کاموں کیلئے 118 ارو غیر ترقیات کاموں کیلئے 309 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس 2 گھنٹے تاخیر سے اسپیکر  قدوس بزنجو کی زیر صدارت شروع ہوا، اس سے قبل صوبائی کابینہ نے بجٹ مسودے کی منظوری دی۔

بلوچستان کا مالی سال 21-2020ء کا بجٹ وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے پیش کیا، اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا، بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر ڈائس پر واپس کردیں۔

بلوچستان کے بجٹ کا کل حجم 465 ارب 52 کروڑ روپے ہے، جس میں غیرترقیاتی 309 ارب اور ترقیات کا بجٹ 118 ارب روپے رکھا گیا ہے، 934 جاری اسکیموں کیلئے 60 ارب 87 کروڑ روپے، 1634 نئی اسکیموں کیلئے 57 ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

بجٹ تقریر کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ کرونا وباء کے دوران ضلعی حکومتوں کو راشن کی تقسیم کیلئے 98 کروڑ 50 لاکھ روپے دیئے گئے، صوبے کے تمام اضلاع میں قرنطینہ سینٹرز بنائے گئے، کرونا ایمرجنسی کیلئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی اور ملازمتوں کی فراہمی اولین ترجیحات ہے، آئندہ مالی سال 6 ہزار 840 ملازمتیں دی جائیں گی، کوئٹہ میں 30 بستروں پر مشتمل اسپتال تعمیر کیا جائے گا، 18 اضلاع میں 18 نئے ڈائیلاسسز سینٹر قائم کرینگے، ایئرایمبولنس کی خریداری کیلئے ڈھائی ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ظہور بلیدی نے بتایا کہ صوبائی بجٹ میں ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، کسانوں کو کھاد کی فراہمی کیلئے 24 ملین کی سبسڈی دیں گے، قلعہ سیف اللہ، قلات میں کولڈ اسٹوریج کیلئے 10 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

صوبائی بجٹ میں 39 انٹر کالجز کو ڈگری کالجز کا درجہ دینے کیلئے 30 کروڑ 10 لاکھ روپے، 8 جامعات کیلئے 3 ارب 94 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ اسکولوں اور کالجز کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے،

450 اسکولوں میں آئی ٹی ٹیچرز بھرتی کئے جائیں گے، 16 اضلاع میں ڈیجیٹل لائبریریز کیلئے 5 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

بلوچستان کے مالی سال 21-2020ء میں ایک لاکھ ٹن گندم کی خریداری کیلئے 6 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال فوڈ سبسڈی کی مد میں 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، میرانی ڈیم کمانڈ ایئر فیز ٹو، سبکزئی ڈیم فیز 3، کچھی کینال کے کمانڈ ایریاز کی ترقی کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔

صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے کہا کہ کوئٹہ اور گوادر سیف سٹی پروجیکٹ کی منظوری دے دی گئی، بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کیلئے 82 کروڑ 20 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیوٹی میں چھوٹ دے دی گئی ہے۔